اللہِ القوی سے حدیثِ خالد بن ولید(رضی اللہ تعالٰی عنہ)سنانے کی درخواست کی تو انہوں نے مجھے ایک سال کے روزے رکھنے کا حکم فرمایا۔ اُن کے اِس حکم پر عمل کے بعد حضرتِ سیدنا ابوالعباس مُسْتَغْفِرِیعلیہ رحمۃُ اللہِ القوی دوبارہ حاضرِ خدمت ہوئے تو حضرت سیدنا ابوحامد مصری علیہ رحمۃُ اللہِ القوی نے اپنی سند سے حدیثِ خالد بن ولید(رضی اللہ تعالٰی عنہ) سنائی ۔چنانچہ حضرت سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ ایک اَعرابی (یعنی عرب شریف کے دیہاتی) نے بارگاہِ رسالت مآب میں حاضر ی دی اور عرض کی :دنیا وآخرت کے بارے میں کچھ پوچھنا چاہتا ہوں تورسولِ بے مثال، بی بی آمِنہ کے لال صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے ارشاد فرمایا:پوچھو! جو پوچھنا چاہتے ہو۔
آنے والے نے عرض کی:میں سب سے بڑا عالم بننا چاہتا ہوں۔
مدنی آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشادفرمایا:اللہ سے ڈرو،سب سے بڑے عالم بن جاؤ گے ۔
عرض کی : میں سب سے زیادہ غنی بننا چاہتا ہوں۔
ارشادفرمایا:قناعت اِختیار کرو، غنی ہوجاؤ گے۔
عرض کی : میں لوگوں میں سب سے بہتر بننا چاہتا ہوں۔
ارشادفرمایا:لوگوں میں سب سے بہتر وہ ہے جو دوسروں کو نفع پہنچاتا ہو ،تم لوگوں کیلئے نفع بخش بن جاؤ۔