(3) غنی بننے کا طریقہ
اَعرابی کا تیسرا سوال یہ تھاکہ میں سب سے زیادہ غنی بننا چاہتا ہوں۔ تاجدارِ مدینہ سُرورِ قلب وسینہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے فرمایا:قناعت اختیار کرو، غنی ہوجاؤ گے۔
قَناعت کا مطلب
خداعَزَّوَجَلَّ کی تقسیم پر پر راضی رہنا، جو ملے اُسی کو کافی سمجھنا قناعت ہے۔ (التعریفات،ص ۱۲۶وکیمیائے سعادت،۱/۱۴۹) مثلاًکسی کی روزانہ آمدنی 500روپے ہو جس میں اس کی ضروریاتِ زندگی پوری ہوجاتی ہوں تو اسی آمدنی پر مطمئن ہوجانا مزید کی خواہش سے بچنا قناعت ہے۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
کامیابی کا راستہ
سرکارِ دو عالم،نُورِ مجَسَّم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : وہ شخص کامیا ب ہوگیا جواسلام لایا، بقدرِ کفایت رزق دیا گیا اوراللہعَزَّوَجَلَّ نے اسے دیئے ہوئے رِزْق پر قناعت کی توفیق عنایت فرمائی۔(مسلم، کتاب الزکوۃ، باب فی الکفاف والقناعۃ،ص۵۲۴،حدیث:۱۰۵۴)
مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں : یعنی جسے ایمان و تقویٰ، بقدر ِضرورت مال اور