Brailvi Books

اَعرابی کے سوالات اور عَرَبی آقا کے جوابات
15 - 118
والخوف،ذکر خوف داود و بکائہ،ص۱۱۷۹)  
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! 	صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
فرشتوں کا خوف 
	مشہور تابِعی بزرگ حضرتِ سیِّدُنا ابو عَمْرو یزید بن اَبان رَقَاشی علیہ رحمۃُ اللہِ الکافیفرماتے ہیں : بلا شبہ عرش کے گرد کچھ فرشتے ہیں جن کی آنکھیں نہروں کی طرح قیامت تک جاری رہیں گی ۔ وہ خوف خدا عَزَّوَجَلَّسے ایسے کانپتے ہیں جیسے شدید ہوا انہیں ہلا جلا رہی ہو ۔ اللہعَزَّوَجَلَّ اُن سے ارشاد فرماتا ہے : اے فرشتو ! میری بارگاہ میں ہوتے ہوئے تمہیں کس چیز کا خوف ہے ؟ عرض کرتے ہیں : اے رب عَزَّوَجَلَّ! تیری عزت و عظمت جو ہمیں معلوم ہے اگر زمین والوں کو معلوم ہوجائے تو کھانا پانی ان کے حلق سے نہ اُترے ، بستروں پر لیٹ نہ پائیں ، صحراؤں میں نکل جائیں اور گائے کی طرح ڈکرائیں۔(منہاج القاصدین،کتاب الرجاء والخوف،ذکر خوف الملائکۃ،ص۱۱۷۵)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! 		صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
اُمُّ المومنین کا خوف خدا
	حضرت سیِّدُنا قاسم بن محمد رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں : میری عادت تھی کہ میں صبح اُٹھ کر سب سے پہلے حضرت سیِّدَتُنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا  کو سلام کرتا۔ ایک دن صبح اٹھا تو دیکھا آپ رضی اللہ تعالٰی عنہا چاشت کی نماز میں مشغول ہیں