اور دنیا کی طرف رغبت سے نہیں بلکہ حصولِ عبرت کے لئے دیکھے گا ۔
(4) اس کے ہاتھ میں ،وہ اس طرح کہ وہ کبھی بھی اپنے ہاتھ کو حرام کی جانب نہیں بڑھائے گا بلکہ ہمیشہ اطاعت ِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ میں استعمال کرے گا ۔
(5) اس کے قدموں میں ،وہ اس طرح کہ وہ انہیں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں نہیں اٹھائے گا بلکہ اس کے حکم کی اطاعت کے لئے اٹھائے گا ۔
(6) اس کے دل میں ، وہ اس طرح کہ وہ اپنے دل سے بُغْض، کینہ اور مسلمان بھائیوں سے حسد کرنے کو دور کر دے اور اس میں خیرخواہی اور مسلمانوں سے نرمی کا سلوک کرنے کا جذبہ بیدار کرے۔
(7) اس کی اِطاعت وفرمانبرداری میں ، اس طرح کہ وہ فقط اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے عبادت کرے اور ریاء ونفاق سے خائف رہے ۔
(8) اس کی سماعت میں ، اس طرح کہ وہ جائز بات کے علاوہ کچھ نہ سنے ۔(درۃ الناصحین،المجلس الثلاثون،ص۱۰۹)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
خوفِ خدا کے سبب بیمار دکھائی دیتے
منقول ہے کہ حضرتِ سیِّدُنا داو‘د عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامکو لوگ بیمار خیال کرتے ہوئے اُن کی عیادت کرنے کے لئے آیا کرتے تھے حالانکہ ان کی یہ حالت صرف خوفِ خدا عَزَّوَجَلَّسے ہوا کرتی تھی ۔ (منہاج القاصدین،کتاب الرجاء