اِنَّمَا یَخْشَی اللہَ مِنْ عِبَادِہِ الْعُلَمٰٓؤُا ؕ(پ ۲۲ فاطر ۲۸)
ترجَمۂ کنزالایمان: اللہسے اُس کے بندوں میں وہی ڈرتے ہیں جو عِلم والے ہیں۔
حضرت سیدنا امام فخرالدین رازی علیہ رحمۃُ اللہِ الہادی لکھتے ہیں :اس آیت سے معلوم ہوا کہ علما اہلِ خشیت (یعنی اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والوں )میں سے ہیں اور اہلِ خشیت کی جزا جنت ہے جیسا کہ اللہعَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے:
جَزَآؤُہُمْ عِنۡدَ رَبِّہِمْ جَنّٰتُ عَدْنٍ تَجْرِیۡ مِنۡ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَاۤ اَبَدًا ؕ رَضِیَ اللہُ عَنْہُمْ وَ رَضُوۡا عَنْہُ ؕ ذٰلِکَ لِمَنْ خَشِیَ رَبَّہٗ ٪﴿۸﴾(پ۳۰ البینۃ :۸)
ترجمہ کنز الایمان:ان کا صلہ ان کے رب کے پاس بسنے کے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہیں ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں اللہ ان سے راضی اور وہ اس سے راضی یہ اس کے لئے ہے جو اپنے رب سے ڈرے
حدیث میں بھی آیا کہ محبوبِ ربِّ ذوالجلال ، صاحبِ جُودونَوالصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ اللہعَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے:مجھے اپنی عزت وجلال کی قسم ! میں اپنے بندے پر دو خوف جمع نہیں کروں گا اور نہ اس کے لئے دو امن جمع کروں گا ، اگر وہ دنیا میں مجھ سے بے خوف رہے تو میں قیامت کے دن اسے خوف میں مبتلا کروں گا اور اگر وہ دنیا میں مجھ سے ڈرتا رہے تو میں بروزِ قیامت اسے امن میں رکھوں گا ۔ (شعب الایمان ۱ /۴۸۳ حدیث۷۷۷ )(تفسیر رازی ،۱ /۴۰۶)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد