Brailvi Books

عقیدۂ آخرت
6 - 41
عقیدۂ آخرت کے یہ دومُحَرِّکات ہیں جو دل کے ارادوں پر حکومت کرتے ہیں دوسرے لفظوں میں اسی عقیدے کا نام"اِیمان بِالْغَیب"ہے یعنی اپنی آنکھ سے دیکھے اور اپنے کان سے سنے بغیر اِن حقائق کا اپنے مشاہدہ سے بھی بڑھ کر یقین کیا جائے جن کی خبر رسولِ اعظم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کے ذریعہ ہم تک پہنچی ہے۔
دوسرااقتباس :
اس عالم ِہستی میں انسان کی آمد پر آپ غور کریں گے تو آپ پر یہ راز کھلے گا کہ انسان اچانک یہاں نہیں آگیا بلکہ اس عالَم میں قدم رکھنے سے پہلے کئی عالم سے وہ گزر چکا تھا، پہلا عالم "عالَمِ اَرواح" ہے جہاں اس کی روح موجودتھی اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ استقرارِ حمل کے کچھ عرصہ بعد جب بچے کے جسم میں روح داخل ہوتی ہے اور وہ ماں کے پیٹ میں حرکت کرنے لگتا ہے تو اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بچے کے جسم میں داخل ہونے سے پہلے وہ روح کہاں تھی یا کہاں سے آئی؟ وہ جہاں بھی موجود ہو یا جہاں سے بھی آئی ہو اسی عالم کا نام عالمِ ارواح ہے۔
اب عالمِ ارواح کے بعد دوسرا عالَم ہے ' شکمِ مادر' جسے عالم ارحام بھی کہا جاتا ہے، اس عالم میں بھی انسان کو کم و بیش نو مہینے رہنا پڑتا ہے، ایک منٹ رک کر ذرا قدرت کا یہ حیرت انگیز انتظام دیکھئے کہ ایک چلتی پھرتی قبر میں نو مہینے تک ایک بچہ زندہ رہتا ہے، اس کے معنی یہ ہیں کہ انسانی زندگی کے لیے جتنے اسباب کی ضرورت ہے وہ سارے اسباب بچے کو وہاں فراہم کیے جاتے ہیں۔