فِرشتوں کے ذَرِیعے مدد
امیرُالْمُؤمِنِین،امام العادِلین،حضرتِ سیِّدُنا عمرفاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں : بدرکے روز سرکا رِ دو عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ قِبلہ رُوکھڑے ہوگئے اوراپنے دونوں ہاتھ بارگاہِ الٰہی جَلَّ جَلَالُہٗ میں پھیلادئیے اوراپنے پَرْوَرْدَگار عَزَّ وَجَلَّ سے فریادشروع کردی یہاں تک کہ مَحوِیَّت(یعنی استِغراق) کے عالَم میں آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مبارَک کندھے سے چادرِپاک زمین پر تشریف لے آئی، سیِّدُنا صِدّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ تیزی سے آئے اور چادرشریف اٹھاکر سلطانِ بحروبر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مبارَک کندھے پرڈالدی، پھروالِہانہ انداز میں پیچھے سے سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کوسینے سے لگالیا اورعرض کی:آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! آپ کی اپنے ربّ عَزَّ وَجَلَّ سے یہ دعاکافی ہے۔ یقینا اللہ تبارکَ وَتعالیٰ اپنا عہد پورا فرمائیگا ۔ اُسی وَقْت سیِّدُنا جبرئیلِ امین عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام یہ آیت (یعنی پارہ9 سورۃ الانفال آیت9) لے کر حاضِر خدمتِ اقدس ہوئے :
اِذْ تَسْتَغِیْثُوْنَ رَبَّكُمْ فَاسْتَجَابَ لَكُمْ اَنِّیْ مُمِدُّكُمْ بِاَلْفٍ مِّنَ الْمَلٰٓىٕكَةِ مُرْدِفِیْنَ(۹)ترجَمۂ کنزالایمان: جب تم اپنے رب سے فریاد کرتے تھے تواُس نے تمہاری سن لی کہ میں تمہیں مدد دینے والاہوں ہزارفرشتوں کی قطار سے۔(مُسلِم ص۹۶۹ حدیث۱۷۶۳)
اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّرسولوں کے سرتاج،صاحِبِ معراج صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی