Brailvi Books

زخمی سانپ
3 - 19
 خوشبو لگا کر مجلس کے پاس سے گزرے تو وہ ایسی ایسی ہے یعنی زانیہ ہے ۔
 (تِرمِذی ج۴ص۳۶۱حدیث۲۷۹۵)
    مُفَسّرِشہیر، حکیمُ الْاُمَّت حضر  ت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّان اس حدیثِ پاک کے تَحْت فرماتے ہیں: کیونکہ وہ اس خوشبو کے ذَرِیعہ لوگوں کو اپنی طرف مائل کرتی ہے چُونکہ اسلام نے زِنا کو حرام کیا اس لئے زِنا کے اَسباب سے (بھی) روکا(ہے)۔ (مراٰۃ المناجیح  ج۲ص۱۷۲)
بے پرد گی کی ہولناک سزا
	   حضرتِ سیِّدُنا اِمام احمدبن حَجَرمَکِّی شَافِعِی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی نَقْل فرماتے ہیں: مِعراج کی رات سرورِکائنات ، شاہ ِموجودات صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جو بعض عورَتوں کے عذاب کے ہولناک مَناظِرمُلاحظہ فرمائے ان میں یہ بھی تھا کہ ایک عورت بالوں سے لٹکی ہوئی تھی اور اس کا دِماغ کھول رہا تھا ۔ سرکار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خد متِ سراپا شفقت میں عَرْض کی گئی کہ یہ عورت اپنے بالوں کو غَیر مَردوں سے نہیں چُھپاتی تھی۔ 
(الزّوَاجِرُ عَنِ اقْتِرَافِ الْکَبَائِر ج۲ص۹۷۔۹۸مُلَخَّصاً )
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
خوفناک جانور
	غالباً شعبانُ المُعظَّم ۱۴۱۴ھ کا آخِری جُمُعہ تھا۔ رات کو کورنگی (بابُ المدینہ کراچی) میں مُنْعَقِد ہونے والے ایک عظیمُ الشّان سنّتوں بھرے اجتماع میں ایک نوجوان سے