اس طرف دیکھنا یا نظر نہ ہٹانا حرام ہے۔
حکایت
مفتی دعوتِ اسلامی حضرتِ علّامہ مفتی محمد فاروق عطّاری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ البَارِینے اِس خوف سے اپنی اسکوٹر بیچ ڈالی کہ راستے میں بے پردہ عورَتیں بکثرت ہوتی ہیں ،ڈرائیونگ میں نگاہوں کی حِفاظت ممکن نہیں کیوں کہ نہ دیکھے تو حادِثے کا خطرہ اور دیکھنا تو گوارا نہیں ۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور اُن کے صَدْقے ہماری بے حِساب مغفِرت ہو۔
{28}مرد اَجنَبِیَّہ عورت کے کسی بھی حصّے کو بِلا اجازتِ شَرعی نہ دیکھے ۔
مرد سے عورت کب عِلاج کرواسکتی ہے؟
{29} اگر کوئی طبِیبہ نہ ملے توبامْرِ مجبوری عورت طبیب کو حسبِ ضَرورت اپنے جسم کا بیماری و الا حصّہ دکھا سکتی ہے اوراب طبیب ضَرورتاًچھُو بھی سکتاہے ۔ ضَرورت سے زِیادہ جسم ہر گز نہ کھولے۔
غیر عورت کے ساتھ تنہائی
{30} غیر مرد اورغَیر عورت کا ایک مکان میں تنہا ہونا حرام ہے ۔ ہاں ایسی بدصورت بڑھیا کہ جو شَہْوَت کے قابل نہ ہو اس کو دیکھنا اور اس کے ساتھ تنہائی جائز ہے ۔
اَمْرد کے ساتھ تنہائی
{31}مرد کا ’’اَمْرَد‘‘کو شَہْوَت کی نظر سے دیکھنا حرام ہے ۔شَہْوَت آتی ہو تو اس کے ساتھ