حصّے کو چُھپانا فرض نہیں، پھر جب کچھ بڑا ہوگیا تو اس کے آگے اورپیچھے کا مقام چُھپانا ضَروری ہے ۔ دس برس سے بڑا ہوجائے تو اس کے لیے بالِغ کا ساحکم ہے ۔
( رَدُّالْمُحتَارج۹ص۶۰۲،،بہارِ شریعت ج۳ص۴۴۲)
مَحارِم کے جِسْم کی طرف دیکھنے کے اَحکام
{7}مَرد اپنی مَحارِم (یعنی وہ خواتین جن سے رِشتے کے لحاظ سے ہمیشہ کے لیے نِکاح حرام ہو مَثَلاً والِدہ، بہن ، خالہ ، پھوپھی وغیرہ )کے سر ،چہرہ ، کان، کندھا ، بازو ، کلائی ، پنڈلی اورقدم کی طرف نظر کرسکتاہے جب کہ دونوں میں سے کسی کو شَہوَ ت کا اندیشہ نہ ہو ۔
(مُلَخَّص ازبہارِ شریعت ج۳ص۴۴۴،۴۴۵)
{8}مَرْد کے لیے مَحارِم کے پیٹ ، کروٹ ، پیٹھ ، ران اورگُھٹنے کی طرف نظر کرنا جائز نہیں۔ (ایضاًص۴۴۵) (یہ حکم اس وقت ہے جب جسم کے ان حصوں پر کوئی کپڑا نہ ہو اور اگر یہ تمام اعضا موٹے کپڑے سے چھپے ہوئے ہوں تو وہاں نظر کرنے میں حرج نہیں)
{9} مَحارِ م کے جن اَعضا کو دیکھنا جائز ہے ان کو چُھونا بھی جائز ہے جبکہ دونوں میں سے کسی کو شَہوَت کا اندیشہ نہ ہو۔(بہارِ شریعت ج۳ص۴۴۵)
ماں کے پاؤں دبانا
{10}مرد اپنی ماں کے پاؤں دبا سکتاہے ۔ مگر ران اُس وَقْت دبا سکتاہے جب کہ کپڑے سے چُھپی ہوئی ہو ۔ ماں کی ران کو بھی بِلا حائل چُھونا جائزنہیں۔ (مُلَخَّص بہارِ شریعت ج۳ص۴۴۵)