12ماہ کی عبادت سے بڑھ کر نفع بخش فِعل
اپنے نفس کومارتے ہوئے رِضائے الٰہی عَزَّ وَجَلَّ کیلئے کم کھانا بَہُت بڑی سعادت ہے اور خواہشِ نَفس کو ترک کرنے کا فائدہ تو دیکھئے ! حضرتِ سیِّدُنا ابو سُلیمان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّانفرماتے ہیں : ’’ نَفس کی کسی خواہِش کو چھوڑ دینا12 ماہ کے دن کے روزوں اور رات کی عبادَتوں سے بھی بڑھ کر دل کیلئے نَفع بخش ہے ۔ ‘‘ (قُوتُ الُقُلوب ج۲ ص ۲۹۲ )
کھانا زیادہ تونَزع کی سختیاں بھی زیادہ
منقول ہے : ’’ بے شک سکراتِ موت کی شدّت دنیا کی لذَّتوں کے مطابِق ہے ۔ ‘‘ تو جس نے زیادہ لذتیں اُٹھائیں اُسے نَزع کی تکلیف بھی زیادہ ہو گی ۔ ( مِنہاجُ العابدِین ص۹۴)
قِیامت میں بھوکے ہوں گے
فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے : بَہُت سے لوگ دنیا میں زیادہ کھانے والے اور آسُودَہ زندَگی گزارنے والے ہیں مگر قِیامت کے دن وہ بھوکے ننگے ہوں گے ۔ اوربَہُت سے لوگ دنیا میں بھوکے ننگے ہیں مگر قِیامت کے دن نعمتوں میں ہوں گے ۔ (شُعَبُ الْاِیمان ج۲ ص۱۷۰حدیث ۱۴۶۱)