کیلئے غذاؤں کی پرہیز یوں کی کوشِشوں کے با وجود وَزن کم کرنے میں ناکام رہتے ہیں جس کا معنیٰ صاف ظاہر ہے کہ کسی بیماری یادواؤں کے منفی اثرات کی وجہ سے بے چاروں کا بدن پھول جاتا ہو گا ۔ بہرحال موٹاپے کا کوئی بھی سبب ہو دل آزاری کی اجازت نہیں ۔
ڈکاریں آنا زیادہ کھانے کی علامت ہے
ڈَکاریں آنا زیادہ کھانے کی عَلامت ہے چنانچِہاللہ عَزَّ وَجَلَّکے پیار ے حبیبصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ایک شَخص کی ڈَکار سُنی تو فرمایا : اپنی ڈَکار کم کر، اِس لئے کہ قِیامت کے دن سب سے زیادہ بھوکا وہ ہوگا جو دنیا میں زِیادہ پیٹ بھرتا ہے ۔ (شرحُ السّنۃ للبغوی ج۷ ص۲۹۴ حدیث ۳۹۴۴) جنہوں نے ڈَکار لی تھی وہ صَحابی( یعنی ابُو جُحَیْفَہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ) فرماتے ہیں : اللہعَزَّ وَجَلَّکی قسم! جس دن سروَرِ کا ئنا ت ، شَہنشاہِ موجوداتحبیبصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے مجھ سے یہ بات ارشاد فرمائی، اُس روز سے لے کر آج تک(یعنی تادمِ بیان) میں نے کبھی پیٹ بھر کر نہیں کھایا اورمجھے اللہ عَزَّ وَجَلَّسے امّید ہے کہ آیَندہ بھی ( پیٹ بھرکر کھانے سے ) میری حفاظت فرما ئے گا ۔ (قُوتُ الُقُلوب ج ۲ ص ۲۸۲)
کھانے کی مقدار
فرمانِ مصطَفٰے حبیبصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَہے : ’’ آدَمی اپنے پیٹ سے زیادہ