Brailvi Books

وزن کم کرنے کا طریقہ
3 - 16
 موٹاپے کی سب سے بڑی اور تشویشناک آفت بیان کرتے ہوئے امیرُالْمُؤمِنِین سیِّدُنا فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں  : اللہ تَعَالٰی موٹے ذِی علم کو ناپسند کرتا ہے ۔ (الجوع مع موسوعۃ ابن اَبِی الدُّنْیا ج۴ص۹۴  رقم ۸۱ ) کیونکہ موٹاپا غفلت اور زیادہ کھانے پر دلالت کرتا ہے اور یہ بُری بات ہے خاص طور پر ذِی علم کے لیے ۔ (اِتحافُ السّادَۃ للزّبیدی ج۹ ص۱۲ ) یاد رہے !علماء کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام فرماتے ہیں   کہ وہ فربہی ( یعنی موٹاپا) مذموم ہے جو (بہت کھانے پینے اور عیش وعشرت کے ذریعے ) قصداً پیداکی جائے ، قدرتی موٹاپے کا یہاں   ذِکر نہیں   ہے ۔ (مِرْقاۃُ الْمَفاتِیح ج۱۰ ص۳۶۲ تحتَ الحدیث ۶۰۱۰ ) (موٹاپے کی وجہ سے کسی مسلمان پر ہنس کر، چھیڑ کر دل دُکھانا گناہ ہے )
وزن دار شخص کا مذاق اڑانا حرام ہے 
	اگر کوئی زیادہ کھاتا ہو، بے شک خوب موٹا تازہ ہو مگر اُس کا مذاق اڑانا بلکہ اُس کی طرف دیکھ کر ایذا دینے والے انداز میں   مسکرانا یااشارے کرنا حرام اورجہنَّم میں   لے جانے والا کام ہے ، نیز یہ بھی یاد رکھئے کہ ہر ایک کے موٹاپے کاسبب زیادہ کھاناہی ہو یہ بھی ضروری نہیں  ، مشاہدہ یہ ہے کہ بعض اسلامی بھائی وزن کم کرنے