Brailvi Books

وَسْوَسے اور اُن کا علاج
3 - 59
سے ارشاد فرمایا:
وَ قُلْ رَّبِّ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ هَمَزٰتِ الشَّیٰطِیْنِۙ(۹۷)وَ اَعُوْذُ بِكَ رَبِّ اَنْ یَّحْضُرُوْنِ(۹۸)
ترجَمۂ کنزالایمان: اور تم عرض کرو کہ اے میرے رب! تیری پناہ شیاطین کے وسوسو ں سے اور اے میرے رب !تیری پناہ کہ وہ میرے پاس آئیں ۔
نہ وسوسے آئیں نہ کبھی گندے خیالات
ہو ذِہن کا اور دل کا عطا قفلِ مدینہ
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
 ہر ایک کے ساتھ ایک فِرِشتہ اور ایک شیطان ہو تا ہے
	دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 344 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’مِنہاجُ العابِدین‘‘ صَفْحَہ79تا80پر تحریر کردہحُجَّۃُ الْاِسلام حضرتِ سیِّدُنا امام محمدبن محمد بن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالی    کے فرمان کاخُلاصہ ہے :اللہ عَزَّ وَجَلَّ   نے ہر اِنسان کے دل پر ایک فِرِشتہ مقّرر فرمایا ہے جو اسے نیکی کی دعوت دیتا ہے ، اُس فرِشتے کو مُلْھِمْاور اس کی دعوت کو اِلہام کہتے ہیں ۔ اِس کے مقابلے میں اللہ عَزَّ وَجَلَّ   کی طرف سے ایک شیطان مُسَلَّط کردیا گیا ہے، جو بُرائی کی دعوت دیتاہے،اِس شیطان کو وَسواس اور اِس کی دعوت کو َوسوسہ کہتے ہیں ۔سیِّدُنا امام محمدبن محمدبن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالی مزید فرماتے ہیں :’’اگر چِہ اکثر علماء ِ کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام   کی یہ رائے ہے کہ فرِشتہ انسان کو نیکیوں