شیطان کا دھوکا ہے،اِس مُعامَلے میں سوچیں بھی نہیں ، ورنہ شیطان گمراہ کردے گا، بس ’’اَعُوْذُ بِاللہ مِنَ الشَّیطٰنِ الرَّجِیْم ط‘‘ پڑھ کر اس مردود کو بھگا دیجئے۔
جو جیسا کرنے والا تھا ویسا لِکھ دیا گیا
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یادرکھئے!جو جیسا کرنے والا تھا، اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اُسے اپنے علم سے جانا اور اُس کیلئے وَیسا لکھا ،اُس عَزَّ وَجَلَّ کے جاننے اور لکھنے نے کسی کو مجبور نہیں کیا۔ اِس بات کو اِس عام فَہم مِثال سے سمجھنے کی کوشِش فرمایئے جیسا کہ آ ج کل قانون کے مطابِق غِذاؤں اور دواؤں وغیرہ کے پیکٹوں پر انتہائی تاریخ ( EXP.DATE) لکھی جاتی ہے، بچّہ بھی یہ بات سمجھ سکتا ہے کہ کمپنی والوں کوچُونکہ تجرِبہ ہوتا ہے کہ یہ چیز فُلاں تاریخ تک خراب ہو جائیگی، اِس لئے لکھ دیتے ہیں ،یقینا کمپنی کے (EXP.DATE )لکھنے نے اُس چیز کو خراب ہونے پرمجبور نہیں کیا، اگر وہ نہ لکھتے تب بھی اُس چیز کو اپنی مُدّت پر خراب ہونا ہی تھا۔
تقدیر کے بارے میں ایک اَہَم فتوٰی
اِس ضِمن میں دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 692 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’ کفریہ کلمات کے بارے میں سُوال جواب ‘‘ صَفْحَہ 583 تا 585پرلکھا ہے: فتاوٰی رضویہ جلد 29صَفْحَہ284تا285سے ایک سُوال جواب پیش کیا جاتا ہے۔سُوال:’’زید ‘‘کہتا ہے جو ہُوا اور ہو گا سب خدا کے حکم سے ہی ہوا اور ہو گا