Brailvi Books

وَسْوَسے اور اُن کا علاج
12 - 59
 صاحِب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ)سخت پریشانی میں اور نہایت مایوس۔ آپ (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ )کے پیرحضرتِ( سیِّدُنا شیخ )نجم ُ الدّین کُبریٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کہیں دُور دراز مقام پر وُضو فرما رہے تھے، وہاں سے آپ( یعنی پِیرومرشد)نے (امام رازی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْھَادِی کو )آواز دی:’’ کہہ کیوں نہیں دیتا کہ میں نے خدا  ( عَزَّ وَجَلَّ )  کو بے دلیل ایک مانا۔‘‘
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے شیطان کس کس اَنداز پر وار کرتا ہے! اگر اس کی بات پر دھیان دے دیا جائے تو پھر یہ پیچھے ہی پڑجاتا ہے۔ اس کو NO LIFT کرنا ، اس کے’’وسوسوں ‘‘ کی طرف توجُّہ نہ کرنا بھی وسوسوں کا علاج ہے نیز اللہ عَزَّ وَجَلَّ  سے ہر دم شیطان کی شرارَتوں سے پناہ مانگتے رہنا چاہیے اور یہ بھی معلوم ہوا کہ کسی کامل پِیر کا مُرید بن جانا چاہیے کہ مرشِد کی توجُّہ بھی وَسوسۂ شیطانی کو دَفع کرتی ہے۔
ہے عطارؔ کو سَلبِ ایماں کا دھڑکا
	    بچا اِس کا ایماں بچا غوثِ اعظم(وسائلِ بخش ص۲۹۶)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
 تقدیر کے بارے میں وَسوسے
	 شیطان تقدیر کے مُعاملات میں بھی دل میں وَسوسے ڈالتا رہتا ہے،مَثَلاً جو کچھ تقدیر میں لکھا ہے ہم اُس کے پابند ہیں ، تقدیر کے آگے مجبورِ محض ہیں ، ہم تو وُہی کررہے ہیں جو تقدیر میں لکھا ہے، پھر قبرو جہنَّم کی سزائیں کیوں ؟وغیرہ وغیرہ۔یقینا یہ بھی