Brailvi Books

قسط 1: تذکرہ امیرِ اہلسنّت
36 - 49
 	اسے نہ صرف عالِم بلکہ اس زمانہ میں اراکینِ دین و سنّت (یعنی دین و سنّت کے ستون)و خُلَفائے رِسالت عَلَیْہ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِ وَالتَّحِیَّۃِ (یعنی سرکار علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ''خلیفہ''و ''نائب'')اور اَولیائے جنابِ اَحَدِیّت آلاء جِلَّت (یعنی اللہ جل جلالہ کے اولیاءِ کاملین اوراعلیٰ نعمتوں میں سے)سمجھنا چاہئے اور اس کی جو خدمت ہو سکے صلاح و فلاحِ دارین ورِضائے رَبُّ الْمَشْرِقین و خوشنودیِئ سیدُ الکونین ہے جل جلالہ' و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم۔ (وَاللہُ سُبْحٰنَہ وَ تَعالٰی اَعْلَم)
(ماخوذاز فتاویٰ رَضَویہ شریف ،ج ۱۹، ص ۴۳۳)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اعلیٰ حضرت علیہ َرحمۃ رَبِّ العزت کا یہ مبارَک فتویٰ فی زمانہ امیرِ اَہلسنّت دامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ اور ہر وہ سنّی عالِم و مُبَلِّغ جو اس مُبارَک فتویٰ کے مطابق سنّتوں کی دُھومیں مچاتے ہیں اُن کی ذاتِ مقدسہ کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔ اعلیٰ حضرت علیہ رحمۃ رب العزت نے ایک علاقے یا شہر میں مَدَنی کام کیلئے کوشش فرمانے والے عالِمِ اَہلسنّت کیلئے فرمایا کہ انہیں نہ صرف عالم بلکہ اس زمانہ میں دین وسنّت کا سُتون، سرکارِ مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کا خلیفہ و نائب اوراللہ عَزَّوَجَلَّ کے کامل اولیاء میں سے جاننا چاہیے، تو جس ہستی کو دُنیا امیرِ اَہلسنّت دامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ کے نام سے پُکارتی ہو، جن کے تقویٰ ،
Flag Counter