Brailvi Books

تعریفاتِ نَحویہ
38 - 45
ترجمہ:مصدر وہ اسم ہے جو فقط حدث (یعنی معنی مصدری مثلاًکھانا، پینا ، سوناوغیرہ )پر دلالت کرے اور اس سے افعال مشتق ہوتے ہوں۔ جیسے ضَرْبٌ

وضاحت: اس مثال میں ضَرْبٌ فقط حدث یعنی مارنے کے معنٰی پر دلالت کررہا ہے ، مارنے والے یا مارنے کے زمانے کا معنٰی اس میں نہیں پایا جارہا ہے ۔
(۹۳) اسم الفاعل: ھُوَ اِسْمٌ مُشْتَقٌّ مِنْ فِعْلٍ لِیَدُلَّ عَلٰی مَنْ قَامَ بِہِ الْفِعْلُ بِمَعْنَی الْحُدُوْثِ کَضَارِبٍ
ترجمہ:اسم فاعل وہ اسم ہے جو فعل سے مشتق ہوتا ہے تاکہ اس ذات پر دلالت کرے جس کے ساتھ فعل بطورِ حدوث (یعنی غیر ثبوتی طور پر)قائم ہے ۔ جیسے ضَارِبٌ
(۹۴) اسم المفعول: ھُوَ اِسْمٌ مُشْتَقٌّ مِنْ فِعْلٍ مُتَعَدٍّ لِیَدُلَّ عَلٰی مَنْ وَقَعَ عَلَیْہِ الْفِعْلُ کَمَضْرُوْبٍ
ترجمہ:اسم مفعول وہ اسم ہے جو فعل ِ متعدی سے مشتق ہوتا ہے تاکہ اس ذات پر دلالت کرے جس پر فعل واقع ہوتا ہے ۔ جیسے مَضْرُوْبٌ
(۹۵)الصفۃالمشبھۃ: ھُوَ اِسْمٌ مُشْتَقٌّ مِنْ فِعْلٍ لَازِمٍ لِیَدُلَّ عَلٰی مَنْ قَامَ بِہِ الْفِعْلُ بِمَعْنَی الثُّبُوْتِ کَحَسَنٍ
ترجمہ:صفت مشبہہ وہ اسم ہے جو فعل ِ لازم سے مشتق ہوتا ہے تاکہ اس ذات پر دلالت کرے جس کے ساتھ فعل بطورِ ثبوت (یعنی مستقل طور پر)قائم ہے ۔ جیسےحَسَنٌ
(۹۶)اسم التفضیل: اسْمٌ مُشْتَقٌّ مِنْ فِعْلٍ لِیَدُلَّ عَلَی
Flag Counter