تعریفاتِ نَحویہ |
ترجمہ:مستثنیٰ منقطع وہ ہے جسے الاَّ یادیگر حروف استثناء کے بعد ذکر کیا گیا ہو مگراسے متعدد سے نہ نکالا گیا ہو کیونکہ وہ مستثنی منہ میں داخل ہی نہیں ہوتا۔ جیسے جَاءَ نِي الْقَوْمُ إِلَّاحِمَارًا وضاحت: اس مثال میں پہلے توآنے کے فعل کی نسبت قوم کی طرف کی گئی ہے پھر اِلاَّ کے ذریعے حمار کے آنے کی نفی کی گئی ہے لیکن حمار کو متعدد سے خارج نہیں کیا گیا کیونکہ حمار پہلے ہی قوم میں شامل نہ تھا۔
(۵۲)الاسم المجرور : ھُوَ کُلُّ اِسْمٍ نُسِبَ إِلَیْہِ شَیءٌ بِوَاسِطَۃِ حَرْفِ الْجَرِّلَفْظًا نَحْوُ مَرَرْتُ بِزَیْدٍ وَیُعَبَّرُ عَنْ ھٰذَا التَّرْکِیْبِ فِي الْاِصْطِلَاحِ بِأَنَّہ، جَارٌّ وَمَجْرُوْرٌ أَوْ تَقْدِیْرًا نَحْوُ غُلَامُ زَیْدٍ تَقْدِیْرُہ، غُلَامٌ لِزَیْدٍ وَیُعَبَّرُعَنْہُ فِي الْاِصْطِلَاحِ بِأَنَّہُ مُضَافٌ وَمُضَافٌ إِلَیْہِ
ترجمہ:اسم مجرور وہ اسم ہے جس کی طرف کسی شی کی نسبت حرفِ جر کے واسطے سے کی جائے ۔ اگر حرف ِ جر لفظاً ہو تو یہ ترکیب جار مجرور کہلاتی ہے جیسےمَرَرْتُ بِزَیْدٍاور اگر حرف ِ جر تقدیرا ہو تو اس ترکیب کو مضاف، مضاف الیہ کہا جاتا ہے ۔ جیسے غُلَامُ زَیْدٍ
(۵۳)اَلإِ ضَافَۃُ اَلْمَعْنَوِیَّۃُ : ھِيَ أَنْ یَکُونَ الْمُضَافُ غَیْرَ صِفَۃٍ مُضَافَۃٍ إِلٰی مَعْمُوْلِھَا نَحْوُ غُلَامُ زَیْدٍ
ترجمہ:اضافتِ معنویہ سے مرادوہ اضافت ہے جس میں صفت کا صیغہ اپنے معمول کی طرف مضاف نہ ہو جیسے غُلَامُ زَیْدٍ