میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!
بچے اپنے والدین ا ورعزیز واقارب کی امیدوں کا محور ہوتے ہیں۔ اسلامی معاشرے کا مفید فرد بنانے کے لئے ان کی بہترین تربیت بے حد ضروری ہے ۔ یہی بچے کل بڑے ہوکر والدین ، تاجراوراستاذوغیرہ بنیں گے اوراس معاشرے کی باگ ڈور سنبھالیں گے ،اگر یہ اپنی ذمہ داریاں شریعت کے مطابق بطریقِ احسن ادا کرنے میں کامیاب ہوگئے تو یہ معاشرہ امن وسُکون کا گہوارہ بن جائے گا اورہرطرف سنّتوں کی بہار آجائے گی ۔آج کے اس پُرفتن دور میں بچوں کی مَدَنی تربیت کی اہمیت دوچند ہوجاتی ہے کہ جب جدت پسندی کی رنگینیاں اور فریب کاریاں مسلم معاشرے کو ٹی.وی ،ڈش انٹینا ،کیبل نیٹ ورک ،انٹر نیٹ کی صورت میں گھیرے ہوئے ہیں ۔تفریح اور معلوماتِ عامہ میں اضافے کے نام پر یہ آلات بے حیائی کو جس تیزی سے فروغ دے رہے ہیں ،یہ کسی پر پوشیدہ نہیں ۔
زیرِ نظر کتاب ''تربیتِ اولاد ''میں بچوں کی تربیت کے سلسلے میں قراٰن واحادیث واقوالِ اکابرین کی خوشبو سے معطر معطر مدنی پھول پیش کئے گئے ہیں ۔اس کتاب میں بچے کی پیدائش سے لے کر اس کی شادی تک کے تمام امور مثلاً نام رکھنا ، عقیقہ،ختنہ ، تحنیک اور مختلف آداب ِ زندگی وغیرہ کا تذکرہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔یوں یہ کتاب صاحب ِ اولاد مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر اسلامی بھائیوں کے لئے بھی یکساں مفید ہے ۔ اس کتاب کو نہ صرف خود پڑھئے بلکہ دوسروں کو اس کے مطالعہ کی ترغیب دلا کر ثوابِ جاریہ کے حق دار بنئے ۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں''اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش'' کرنے کے لئے مدنی انعامات پر عمل اور مدنی قافلوں کا مسافر بنتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے اور دعوتِ اسلامی کی تمام مجالس بشمول مجلس المدینۃ العلمیۃکو دن پچیسویں رات چھبیسویں ترقی عطا فرمائے ۔