Brailvi Books

طلاق کے آسان مسائل
5 - 30
مقدمہ
    دین اسلام کامل و اکمل ضابطہ حیات ہے۔ ہمار ے معاشرتی و انفرادی ارتقاء کا مدار قانونِ اسلامی پر عمل میں ہے۔ زندگی کے ہر شعبے سے متعلق رہنما اصول موجود ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
 اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیۡنَکُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَیۡکُمْ نِعْمَتِیۡ وَرَضِیۡتُ لَکُمُ الۡاِسْلَامَ دِیۡنًا ؕ
    ترجمہ کنز الایمان: ''آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین کامل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے لئے اسلام کو دین پسند کیا''۔(المائدۃ :۳)

    دین اسلام نے دیگر شعبہ ہائے زندگی کے علاوہ خصوصیت کے ساتھ فرد کی شخصی تعمیر پر زور دیا ہے تاکہ انسان کی نجی ، خاندانی اور تمدنی معاشرت ہر قسم کے سقم سے محفوظ رہے۔ قوانین و احکام شریعت کو نافذ کرنے کیلئے سرکارِ دوجہاں علیہ الطیب التحیۃ و اجمل الثناء کی حیات مقدسہ کااسوہ و نمونہ ہمارے لئے مشعلِ راہ ہے۔

    اسلام نے فرد کا احترام کیا اسے اپنی مرضی سے پروان چڑھنے اور آزادانہ زندگی گزارنے کی اجازت دی مگر کچھ حدود مقرر فرمائیں۔ معاشرتی ارتقاء انفرادی و شخصی تعمیر میں مضمر ہے اور یہ اصول کسی ذی فہم و فراست سے پوشیدہ نہیں کہ فرد ہی سے معاشرہ تکمیل پاتا ہے۔ معاشرے کے افراد باہم متعلق ہوتے ہیں اور ان کے اس تعلق کومختلف
Flag Counter