حقدار ہیں کیونکہ او فُقرا تو زکوٰۃ بھی لے سکتے ہیں لیکن یہ نہیں لے سکتے اور یہ لوگ غنی ہوں تو خمس میں ان کا کچھ حق نہیں۔ (1)
(4)…خُمُس کے علاوہ باقی چار حصے مجاہدین پر اس طرح تقسیم کئے جائیں گے کہ سوار کو پیدل کے مقابلے میں دگنا ملے گا یعنی ایک اس کا حصہ اور ایک گھوڑے کا اور گھوڑا عربی ہو یا کسی اور قسم کا سب کا ایک حکم ہے۔ لشکر کا سردار اور سپاہی دونوں برابر ہیں یعنی جتنا سپاہی کو ملے گا اتنا ہی سردار کو بھی ملے گا۔ اونٹ اور گدھے اور خچر کسی کے پاس ہوں توان کی وجہ سے کچھ زیادہ نہ ملے گا یعنی اسے بھی پیدل والے کے برابر ملے گا اور اگر کسی کے پاس چند گھوڑے ہوں جب بھی اتنا ہی ملے گا جتنا ایک گھوڑے کے لیے ملتا تھا۔ (2)
نوٹ:غنیمت کے مزید مسائل جاننے کے لئے بہار شریعت حصہ 9 سے’’ غنیمت کا بیان ‘‘ مطالعہ کیجئے۔
{ یَوْمَ الْتَقَی الْجَمْعَانِ:جس دن دونوں فوجیں آمنے سامنے ہوئی تھیں۔} اس دن سے روز ِبدر مراد ہے اور دونوں فوجوں سے مسلمانوں اور کافروں کی فوجیں مراد ہیں اور یہ واقعہ سترہ رمضان کو پیش آیا۔ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کی تعداد تین سو دس سے کچھ زیادہ تھی اور مشرکین ہزار کے قریب تھے اللہ تعالیٰ نے انہیں ہزیمت دی، ان میں سے ستر سے زیادہ مارے گئے اور اتنے ہی گرفتار ہوئے۔ (3)
اِذْ اَنۡتُمۡ بِالْعُدْوَۃِ الدُّنْیَا وَہُمۡ بِالْعُدْوَۃِ الْقُصْوٰی وَالرَّکْبُ اَسْفَلَ مِنۡکُمْ ؕ وَلَوْ تَوَاعَدۡتُّمْ لَاخْتَلَفْتُمْ فِی الْمِیۡعٰدِ ۙ وَلٰکِنۡ لِّیَقْضِیَ اللہُ اَمْرًا کَانَ مَفۡعُوۡلًا ۬ۙ لِّیَہۡلِکَ مَنْ ہَلَکَ عَنۡۢ بَیِّنَۃٍ وَّیَحْیٰی مَنْ حَیَّ عَنۡۢ بَیِّنَۃٍ ؕ وَ اِنَّ اللہَ لَسَمِیۡعٌ عَلِیۡمٌ ﴿ۙ۴۲﴾
ترجمۂکنزالایمان: جب تم نالے کے اس کنارے تھے اور کافر پرلے کنا رے اور قا فلہ تم سے ترائی میں اور اگر تم آپس میں
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1…درّ مختار مع ردّ المحتار، کتاب الجہاد، باب المغنم وقسمتہ، فصل فی کیفیۃ القسمۃ، ۶/۲۳۷-۲۳۸۔
2…عالمگیری، کتاب السیر، الباب الرابع فی الغنائم وقسمتہا، الفصل الثانی فی کیفیۃ القسمۃ، ۲/۲۱۲۔
3…خازن، الانفال، تحت الآیۃ: ۴۱، ۲/۱۹۸۔