اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
’’شانِ خاتونِ جنّت ‘‘ کے گیارہ حُروف کی نسبت سے اس کتاب کو پڑھنے کی’’ 11 نیّتیں ‘‘
فرمانِ مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم:’’نِیَّۃُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌمِّنْ عَمَلِہٖیعنی: مسلمان کی نیّت اس کے عمل سے بہتر ہے۔‘‘ (المعجم الکبیر للطبرانی، الحدیث:۲۴۹۵،ج۶، ص۵۸۱)
دو مَدَنی پھول: {۱} بغیر اچھی نیّت کے کسی بھی عملِ خیر کا ثواب نہیں ملتا۔
{۲}جتنی اچھی نیّتیں زِیادہ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔
{۱}ہر بارحمد وصلوٰۃ اور{۲}تعوُّذوتَسمِیَہ سے آغاز کروں گی (اسی صَفْحَہ پر اُوپر دی ہوئی دو عَرَبی عبارات پڑھ لینے سے چاروں نیّتوں پر عمل ہوجائے گا)۔ { ۳} رِضائے الٰہی کے لئے اس کتاب کا اوّل تا آخِر مُطَالَعہ کروں گی۔ { ۴} حتَّی الْوَسْع اِس کا باوُضُو اور قِبلہ رُو مُطالَعَہ کروں گی۔{ ۵}جہاں جہاں ’’اللہ‘‘ کا نامِ پاک آئے گا وہاں عَزَّوَجَلَّ اور { ۶} جہاں جہاں ’’سرکار‘‘کا اِسْمِ مبارَک آئے گا وہاں صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمپَڑھوں گی۔{۷}دوسروں کو یہ کتاب پڑھنے کی ترغیب دلاؤں گی۔ { ۸}اس حدیثِ پاک ’’تَھَادَوْا تَحَا بُّوْا‘‘ ایک دوسرے کو تحفہ دو آپس میں محبت بڑھے گی۔(مؤطّا امام مالک، الحدیث۱۳۷۱،ج۲، ص۷۰۴)پر عمل کی نیت سے(ایک یا حسب ِ توفیق) یہ کتاب خرید کر دوسروں کو تحفۃً دوں گی۔ { ۹}اپنی اصلاح کے لئے مَدَنی اِنعامات پرعمل کی کوشش کروں گی۔ {۱۰}سیرتِ فاطمہ پر عمل کی کوشش کروں گی۔ {۱۱}کتابت وغیرہ میں شَرْعی غلَطی ملی تونا شرین کو تحریری طور پَر مُطَّلع کروں گی۔ (مصنِّف یاناشِرین وغیرہ کو کتابوں کی اَغلاط صِرْف زبانی بتانا خاص مفید نہیں ہوتا