Brailvi Books

شیطان کے بعض ہتھیار
6 - 50
اللہ تَعَالٰی جنَّت کے دوجوڑے پہنائے گا
	معلوم ہوا کسی دُکھیارے اسلامی بھائی کی دلجوئی نہ کرنے سے اُس کے مَدَنی ماحول سے دُور جا پڑنے کااندیشہ ہوتا ہے اگر چِہ دُور نہیں ہونا چاہئے کہ یہ اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑا مارنے کے مترادِف ہے مگر شیطان وَسوَسے ڈال کر اُس کی آخِرت تباہ کرنے کی کوشِش تیز تر کر دیتا ہے لہٰذا اِس طرح کئی دُور ہو جاتے ہیں،پھر ایسے میں جوکوئی اُن پر ہاتھ رکھ دے اُسی کے ہو جاتے ہوں گے اورکیا بعید اس طرح کئی بے عمل توکچھ بد عقیدہ بھی بن جاتے ہوں ! بَہَرحال مصیبت زدہ کی تعزیت میں حکمت ہی حکمت ہے اور یہ ثوابِ آخِرت کاکام ہے ۔ فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَجو کسی غمزدہ شخص سے تعزیت کر ے گا اللہ عَزَّ وَجَلَّاُسے تَقوٰی کا لباس پہنائے گا اور رُوحو ں کے درمِیان اس کی رُوح پر رَحْمت فرمائے گا اور جو کسی مصیبت زدہ سے تعزیت کرے گا اللہ عَزَّ وَجَلَّاُسے جنّت کے جوڑوں میں سے دوایسے جوڑے پہنائے گا جن کی قیمت (ساری )دنیا بھی نہیں ہوسکتی۔(  اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط،ج۶ ،ص ۴۲۹،حدیث: ۹۲۹۲)
تعزیت کسے کہتے ہیں؟
تعزیت کا معنیٰ ہے :مصیبت زدہ آدمی کو صبر کی تلقین کرنا ۔ ’’تعزیت مسنون (یعنی سنّت ) ہے ۔ ‘ ‘ (بہار ِشریعت ،ج۱،ص۸۵۲)
روٹھاہوامن گیا
	بسااوقات غمخواری اورتعزیت کے دنیا  میں بھی ثمرات دیکھے جاتے ہیں ،چُنانچِہ یہ