Brailvi Books

شیطان کے بعض ہتھیار
17 - 50
خود پسندی کی تباہ کاریاں
خود پسندی کی تعریف
      میٹھے میٹھے مَدَنی بیٹے ! بسا اوقات آدَمی نیک کام توکرتاہے مگر اُس پر شیطان کا ہتھیار کارگرہو چکا ہوتاہے اوروہ اِسے اپنا ذاتی کارنامہ سمجھ بیٹھتا ہے اُسے یہ اِحْساس نہیں رہتا کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی دی ہوئی توفیق ہی سے میں یہ کر رہا ہوں ۔ سبھی کیلئے ضَروری ہے کہ وہ شیطان کے اِس ہتھیار عُجْبیعنی’’ خود پسندی ‘‘کی تعریف اور اِس کی تباہ کاریوں پر نظر رکھیں ۔ خود پسندی کی تعریف یہ ہے: اپنے کمال(مثلاً عِلْم یا عمل یا مال)کو اپنی طرف نسبت کرنااور اس بات کا خوف نہ ہونا کہ یہ چِھن جائے گا۔گویا خود پسند شخص نعمت کو مُنْعِمِ حقیقی (یعنی اللہ عَزَّ وَجَلَّ) کی طرف منسوب کرنا ہی بھول جاتا ہے ۔(یعنی ملی ہوئی نعمت مَثَلاً صِحّت یاحسن و جمال یا دولت یا ذِہانت یا خوش الحانی یا منصب وغیرہ کو اپنا کارنامہ سمجھ بیٹھنا اوریہ بھول جانا کہ سب ربُّ العزّت ہی کی عنایت ہے)  (اِحیاءُ الْعُلوم، ج۳،ص۴۵۴)
خود پسندی کی اَہَم وضاحت
           حُجَّۃُ الْاِسلام حضرت ِسیِّدُنا امام ابوحامد محمدبن محمدبن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالیلکھتے ہیں : جو شخص علم، عمل اورمال کے ذَرِیعے اپنے نَفْس میں کمال جانتا ہو اُس کی ’’دو حالتیں ‘‘