Brailvi Books

شیطان کے بعض ہتھیار
15 - 50
عَنْہُسے مروی ہے کہ امیرُالْمُؤمِنِین حضرتِ سیِّدُناعلیُّ المُرتَضٰی شیرِ خدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمنے ارشاد فرمایا: ’’ اللہ عَزَّ وَجَلَّکے گمنام بندوں کے لیے خوشخبری ہے!وہ بندے جوخود تولوگوں کو جانتے ہیں لیکن لو گ انہیں نہیں پہچانتے اللہ عَزَّ وَجَلَّنے(جنّت پرمقررفرِشتے حضرت سیِّدُنا ) رِضوان عَلَیْہِ السَّلَامکو ان کی پہچان کرادی ہے ،یِہی لوگ ہِدایت کے روشن چَراغ ہیں اور اللہ عَزَّ وَجَلَّنے تمام تاریک فتنے اِن پر ظاہِر فرما دئیے ہیں ۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّاِنہیں اپنی رَحْمت (سے جنّت) میں داخِل فرمائے گا۔ یہ شُہرت چاہتے ہیں نہ ظلم کرتے ہیں اور نہ ہی رِیا کاری میں پڑتے ہیں۔‘‘ 
(’’اللّٰہ والوں کی باتیں‘‘ ج ا،ص ۱۶۲،حِلْیَۃُ الْاولیاء ،ج۱ص۱۱۸)
دین کی خدمت کے سبب عزّت کی طلب
	میرے میٹھے میٹھے مَدَنی بیٹے ! کسی شخص کا اپنے لئے یہ ذِہْن بنالینا کہ میں نے چُونکہ دین کی خدمت کی ( یا احکامِ شریعت کے عین مطابِق دعوتِ اسلامی کا مَدَنی کام کیا ہے) اِس لئے مجھے فُلاں فُلاں مُراعات مِلنی ہی چاہئیں ، میری حیثیَّت تسلیم کی جائے ، میری حوصلہ اَفزائی ہونی چاہئے (حالانکہ یہ ایک طرح سے اپنی تعریف کامطالَبہ ہے کہ حوصلہ افزائی عُموماً تعریف کر کے ہوتی ہے) میری دلجوئی بھی ہوتی رہے ، مجھ پر مصیبت آئے تو مجھے بشمول شخصیّات کثیر افراد دلاسا دیں   ( کہ میں نے دین کے بڑے بڑے کام جو کئے ہیں!) یاد رکھئے! دین کی خدمت اعلیٰ دَرَجے کی عبادت ہے اور عبادت پردُنیا والوں سے عِوَض و بدلہ طلب کرنے کی اجازت نہیں ، جسے اپنی