Brailvi Books

شیطان کے بعض ہتھیار
11 - 50
 وفات ہو جانا وغیرہ کوئی سا بھی صدمہ) پہنچے ، ثواب کی نیّت سے اُس دُکھیارے کی دِلجوئی کر کے ثوابِ عظیم کے حقدار بنئے کہ فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے: ’’بیشک اللہ تَعَالٰی  کی بارگاہ میں فرائض کے بعد سب سے زیادہ پسندیدہ عمل یہ ہے کہ مسلمان کو خوش کرے۔ ‘‘ (اَلْمُعْجَمُ الْکبِیر، ج۱۱،ص۵۹،حدیث:۱۱۰۷۹)اِنتِقال ہو جانے پر ہوسکے تو فوراً میِّت کے گھر وغیرہ پر حاضِری دیجئے، ممکنہ صورت میں غسلِ میِّت ،نَمازِ جنازہ بلکہ تدفین میں بھی حصّہ لیجئے۔ مالداروں اور دُنْیوی نامداروں کی دلجوئی کرنے والوں کی عُمُوماً اچّھی خاصی تعداد ہوتی ہے،مگر بے چارے غریبوں کا پُرسانِ حال کون؟ بے شک اچّھی اچّھی نیّتوں کے ساتھ آپ اہلِ ثَروت کی تعزیَت فرمایئے مگر غریبوں کوبھی نظر انداز مت کیجئے، ان’’ شخصیّات ‘‘ کے ساتھ ساتھ بِالخصوص آپ کے جس ماتَحْت غریب اسلامی بھائی کے یہاں میِّت ہوجائے، اُسے رِشتے داروں وغیرہ کوجَمْع کرنے کی ترغیب دلا کر اُس کے مکان پرزیادہ سے زیادہ 92 مِنَٹ کا’’  اجتماعِ ذِکرو نعت‘‘ رکھئے، اگر سب تک آواز پہنچتی ہو تو پھر بِلاحاجت ’’ ساؤنڈ سسٹم‘‘ لگانے کے مُعاملے میں خدا سے ڈریئے،حسبِ حیثیَّت لنگرِ رسائل کا ضَرور ذِہْن دیجئے، مگر طعام کا اہتِمام ہرگز نہ ہونے دیجئے، (مسئلہ: تیجے کا کھانا اَغْنِیا کے لئے جائز نہیں صِرْف غُرَبا ء و مساکین کھائیں ، تین دن کے بعد بھی میِّت کے کھانے سے اَغْنِیا(یعنی جو فقیر نہ ہوں اُن) کوبچنا چاہئے۔ )جو وَقْت طے ہوجائے اُس کی پابندی کیجئے، ’’بعد نَمازِ عشا ہو گا‘‘کہنے کے بجائے گھڑی کے مطابِق وَقْت طے کیجئے مَثَلاً رات9بجے کا طے ہواہے تو لوگوں کا انتِظار کئے