Brailvi Books

سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کا پیغام عطّار دامت برکاتہم العالیہ کے نام
30 - 49
 مبلغ دعوتِ اسلامی کا بیان تھا۔ بعدِ بیان شرکاء ِاجتماع تصورِ مرشد کیے منقبتِ عطّاؔر سن رہے تھے۔ شرکاء پر عجیب کیفیت طاری تھی۔ میں  بھی آنکھیں  بند کئے اپنے پیر و مرشد شیخ طریقت، امیرِاَہلسنّت دامَتْ بَرَ کاتُہُمُ العالیہ کے تصور میں  گُم تھا کہ یکایک مجھ پر رِقّت طاری ہوگئی اور میں  غم مرشد میں  رونے لگا۔یہاں  تک روتے روتے میری ہچکیاں  بندھ گئیں۔اتنے میں  میری قسمت کا ستارہ چمک اٹھا،کیا دیکھتا ہوں  کہ پیکرِشرم و حیا، مکی مدنی مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نگاہیں  نیچی کیے ،فیضان مدینہ (حیدرآباد) میں  تشریف لے آئے اور ان کے ہمراہ غوثِ پاک رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور امیرِاَہلسنّت دامَتْ بَرَ کاتُہُمُ العالیہ بھی تھے۔ پیارے آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم مَدَنی تربیت گاہ کے قریب تشریف فرماہوگئے اور اپنا دستِ شفقت غوثِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کندھے پر رکھ دیا۔ قبلہ امیرِاَہلسنّت دامَتْ بَرَ کاتُہُمُ العالیہ پر رقت طاری تھی آپ دامَتْ بَرَ کاتُہُمُ العالیہ نے روتے ہوئے غوث پاک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی گود میں  سر رکھ دیا۔ غوث پاک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بڑی شفقت و محبت کے ساتھ امیرِاَہلسنّت دامَتْ بَرَکاتُہُمُ العالیہ کی پیٹھ سہلانے لگے۔ سرکارِ مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم میری جانب متوجہ ہوئے اور امیرِاَہلسنّت دامَتْ بَرَ کاتُہُمُ العالیہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جو کچھ فرمایا