Brailvi Books

سَمُندری گنبد
9 - 32
 کس قَدَر مقبول ہوتی ہے ! اگر والِدَین ناراض ہوکر بد دُعا کردیں تو وہ بھی مقبول ہے ۔ لہٰذا ماں باپ کو ہمیشہ خوش رکھنا چاہیے ۔ سرکارِمدینہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے: ماں باپ تیری دوزخ اورجنَّت ہیں ۔ ( اِبن ماجہج۴ ص۱۸۶ حدیث ۳۶۶۲) ایک اور مقام پر ارشادفرمایا : سب گناہوں کی سزااللہ عَزَّوَجَلَّ چاہے تو قِیامت کیلئے اٹھا رکھتا ہے مگر ماں باپ کی نافرمانی کی سزا جیتے جی پہنچاتاہے۔(اَلْمُستَدرَک لِلْحاکِم ج۵ ص۲۱۶حدیث ۷۳۴۵ دارالمعرفۃ بیروت) 
ماں کوجواب نہ دینے والا گونگا ہو گیا
	منقول ہے : ایک شخص کو اُس کی ماں نے آواز دی لیکن اُس نے جواب نہ دیااِس پر اُس کی ماں نے اسے بددُعا دی تو وہ گونگا ہو گیا۔ (بِرُّ الوالدَین لِلطَّرْطُوشی ص۷۹ مؤسسۃالکتب الثقافیۃ بیروت)
ماں باپ بددعا دینے سے بچیں تو اچّھا ہے
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے! ماں کی پکار کاجواب نہ دینے والا جیتے جی گونگا ہو گیا! اِس میں ماں باپ کے نافرمانوں کیلئے جہاں عبرت کے مَدَنی پھول ہیں ، وہاں ماں باپ کیلئے بھیمقامِ غور ہے، خُصُوصاً وہ مائیں جو بات بات پر اپنی اولاد کو اس طرح کہہ کر کہ تیرا  سَتِّیا ناس(سَتْ۔تِیا۔ناس) جائے، تو پھٹ پڑے ، تجھے کوڑھ نکلے وغیرہ کوسنیں ( کَو۔سَ۔نَیں یعنی بددعائیں ) دیتی ہیں ان کو اپنی زَبان قابو میں رکھنی