Brailvi Books

سَمُندری گنبد
8 - 32
 شہادت(یعنی گواہی ) دی اوراُسی وقت رِحلَت (رِحْ ۔ لَت ۔یعنی انتِقال )  کرگئے ۔ قصّاب واپَس آیا تو زنبیل میں اپنے والدَین کوفوت شُدہ دیکھ کر مُعامَلہ سمجھ گیا اور آپ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام  کی دست بوسی کر کے عرض کی: آپ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے نبی حضرتِ موسیٰ کلیمُ اللّٰہ(عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام)  معلوم ہوتے ہیں ۔ فرمایا: تمہیں کیسے اندازہ ہوا؟عرض کی : میرے ماں باپ روزانہ گِڑ گِڑا کر دعا کیا کرتے تھے کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ!ہمیںحضرت موسیٰکلیمُ اللّٰہ( عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام)  کے جلووں میں موت نصیب کرنا۔ ان دونوں کے اس طرح اچانک انتِقال فرمانے سے میں نے اندازہ لگایا کہ آپ ہی  حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ کلیمُ اللّٰہ( عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام) ہونگے۔ قصّاب نے مزید عرض کی:میری ماں جب کھانا کھالیتی ،تو خوش ہوکر میرے لئے یوں دعا کیا کرتی تھی: یا اللہ عَزَّوَجَلَّ !میرے بیٹے کو جنّت میں حضرت ِسیِّدُنا موسیٰ کلیمُ اللّٰہ (عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام) کا ساتھی بنانا ۔ سیِّدُنا موسیٰ کلیمُ اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام نے فرمایا: مبارَک ہوکہ اللہ عَزَّوَجَلَّنے تم کو میرا جنَّت کا ساتھی بنایا ہے۔(نُزہۃُ الْمجالس ج۱ص۲۶۶دارالکتب العلمیۃ بیروت) اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور اُن کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو۔
ماں باپ کے نافرمان کوجیتے جی سزا ملتی ہے
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے ؟ماں باپ کی دعا اولاد کے حق میں