Brailvi Books

سَمُندری گنبد
7 - 32
عَزَّوَجَلَّہرشے پر قادِر ہے، وہ جس قَدَر چاہے دے سکتا ہے ،ہرگز عاجِز ومجبور نہیں لہٰذا اگر کوئی اپنے ماں باپ کی طرف روزانہ 100بار بھی رَحمت کی نظر کرے تو وہ اُسے 100مقبول حج کا ثواب عنایت فرمائے گا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
 جنَّت کا ساتھی 
	حضرتِ سیّدُِناموسیٰ کلیمُ اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامایک بارپرَوردگار عَزَّوَجَلَّکے دربارمیں عرض گزار ہوئے ۔ یار بّ ِغَفّارعَزَّوَجَلَّ!مجھے میرا جنّت کا ساتھی دکھا دے۔اللہ عَزَّوَجَلَّنے فرمایا: فُلاں شہر میں جاؤ،وَہاں فُلاں قَصّاب تمہارا جنّت کا ساتھی ہے ۔ چنُانچِہ سیِّدُنا موسیٰ کلیمُ اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام وہاں اُس قصّاب کے پاس تشریف لے گئے،(ناواقفِیَّت کے باوُجُود مسافِر و مہمان ہونے کے ناطے) اُس نے آپ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کی دعوت کی ۔ جب کھانا کھانے بیٹھے تو اُس نے ایک بڑا سا  ٹوکرا اپنے پاس رکھ لیا، اندر دونِوالے ڈالتا اورایک نِوالہ خود کھاتا ۔ اِتنے میں کسی نے دروازے پر دستک(دَسْ۔تک) دی، قصّاب اُٹھ کر باہَر گیا۔ سیِّدُنا موسیٰ کلیمُ اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام نے اُس زَنبیل(زَم۔بِیل یعنی ٹوکرے) میں دیکھا تو اس کے اندر ضعیفُ العُمرمرد وعورت تھے ۔سیِّدُنا موسیٰکلیمُ اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام پر نظر پڑتے ہی اُن کے ہونٹوں پر مُسکُراہٹ پھیل گئی، اُنہوں نے آپ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کی رِسالت کی