Brailvi Books

سَمُندری گنبد
6 - 32
سے بات کیجئے،ان کی آواز پر ہرگز اپنی آواز بُلند نہ ہونے دیجئے۔حضرتِ سیِّدُنا  عبد اللّٰہبن   عَون رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو ان کی ماں نے بُلایاتو جواب دیتے وَقت ان کی آواز قَدرے (یعنی تھوڑی سی) بُلند ہوگئی ،اس وجہ سے انہوں نے دو غلام آزاد کیے ۔ (حِلْیَۃُ الْاولیاء ج۳ص۴۵ رقم۳۱۰۳ دارالکتب العلمیۃ بیروت)
بار بار حجِّ مَبرور کا ثواب کمائیے
      سُبْحٰنَ اللہِ عَزَّ وَجَلَّ!ہمارے بُزُرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْن ماں باپ کے کس قَدَر قَدر دان ہوا کرتے تھے اور ان کی کیسی عظیم مَدَنی سوچ تھی۔ ہم ’’دو غلام‘‘ کہاں سے لائیں ! افسوس!اس طرح کے مُعامَلات میں ’’ دو مرغیاں ‘‘ بلکہ دوانڈے بھی راہ ِخدا عَزَّوَجَلَّ میں دینے کا ہم میں تو جذبہ نہیں !اللہ عَزَّوَجَلَّ ہمیں  ماں باپ کی اَہَمِّیَّتسمجھنے کی توفیق بخشے۔ اٰمین۔آیئے!بِغیر کسی خَرچ کے بِالکل مفت ثواب کا خزانہ حاصِل کیجئے۔خوب ہمدردی اور پیار ومَحَبَّت سے ماں باپ کادیدار کیجئے ، ماں باپ کی طرف بَنظرِرَحمت دیکھنے کے بھی کیا کہنے ! سرکارِمدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ رَحمت نشان ہے : جب اولاد اپنے ماں باپ کی طرف رحمت کی نظر کرے تواللّٰہ تعالٰی اُس کیلئے ہر نظر کے بدلے حجِّ مبرور(یعنی مقبول حج )کا ثواب لکھتاہے ۔ صَحابۂ کرام عَلَيهِمُ الّرِضْوَان نے عرض کی: اگرچِہ دن میں سومرتبہ نظر کرے !فرمایا : نَعَمْ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ وَاَطْیَبُ  یعنی ’’ہاں ، اللہ عَزَّوَجَلَّ  سب سے بڑا ہے اوراَطْیَب (یعنی سب سے زیادہ پاک) ہے۔ ‘‘(شُعَبُ الْاِیمان ج۶ ص ۱۸۶ حدیث ۷۸۵۶ ) یقینا اللہ