Brailvi Books

سَمُندری گنبد
4 - 32
 مقبول ہوتی ہے ! ماں با پ کی نافرمانی سے بچو۔(رَوْضُ الرِّیاحِین ص۲۳۳ مُلَخَّصاً  دارالکتب العلمیۃ بیروت) اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور اُن کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا والِدَین کی خدمت بَہُت بڑی سعادت ہے ۔ اگر ان کا دل خوش ہوجائے اور وہ دُعا کردیں توبیڑا پار ہوجاتاہے۔اِس ضِمن میں ایک اورایمان افروزحِکایت سنیئے اور جھومئے:
زخمی اُنگلی 
	حضرتِ سیّدُنا بایزیدبسطامیقُدِّسَ سِرُّہُ السّامی فرماتے ہیں کہ سردیوں کی ایک سخت رات میری ماں نے مجھ سے پانی مانگا، میں آبخورہ (یعنی گلاس) بھر کر لے آیا مگر ماں کو نیند آگئی تھی، میں نے جگانا مناسِب نہ سمجھا،پانی کا آبخورہ لئے اِس انتِظار میں ماں کے قریب کھڑا رہا کہ بیدار ہوں تو پانی پیش کروں ۔ کھڑے کھڑے کافی دیر ہوچکی تھی اور آبخورے سے کچھ پانی بہ کر میری اُنگلی پر جم کربَرف بن گیا تھا۔ بَہَرحال جب والِدۂ محترمہ بیدار ہوئیں تو میں نے آبخورہ پیش کیا ،برف کی وجہ سے چِپکی ہوئی انگلی جُوں ہی آبخورے(یعنی پانی کے گلاس) سے جدا ہوئی اس کی کھال اُدھڑگئی اور’’خون‘‘ بہنے لگا،ماں نے دیکھ کر فرمایا : ’’ یہ کیا‘‘؟میں نے ساراماجَراعرض کیا تو اُنہوں نے ہاتھ اٹھا کر دعا کی : اے اللہ عَزَّوَجَلَّ !