ہوئے جو چیز بھی آڑے آئے اُسے لاتیں مارتے جاتے ہیں ،یہ قَطْعاً غیر مہذَّب طریقہ ہے،اِس طرح پاؤں زخمی ہونے کا بھی اندیشہ رہتا ہے، نیزاَخبارات یا لکھائی والے ڈِبّوں ، پیکٹوں اورمِنرل واٹر کی خالی بوتلوں وغیرہ پر لات مارنا بے اَدَبی بھی ہے {13} پیدل چلنے میں جو قوانین خلافِ شرع نہ ہوں اُن کی پاسداری کیجئے مَثَلاً گاڑیوں کی آمدورفت کے موقع پر سڑک پار کرنے کیلئے مُیسَّر ہو تو’’زیبرا کراسنگ‘‘ یا ’’اَووَر ہیڈپُل‘‘ ا ستِعمال کیجئے{14} جس سَمت سے گاڑیاں آرہی ہوں اُس طرف دیکھ کر ہی سڑک عُبور کیجئے،اگرآپ بیچ سڑک پر ہو ں اورگاڑی آرہی ہو توبھاگ پڑنے کے بجائے وَہیں کھڑے رہ جایئے کہ اس میں حفاظت زیادہ ہے نیز ریل گاڑی گزرنے کے اَوقات میں پَٹْریاں عُبور کرنااپنی موت کو دعوت دینا ہے، ریل گاڑی کو کافی دور سمجھ کرگزرنے والے کوجلدی یا بے خیالی میں کسی تار وغیرہ میں پاؤں الجھ جانے کی صورت میں گرنے اور اوپر سے ریل گاڑی گزر جانے کے خطرے کو پیشِ نظر رکھنا چاہئے نیز بعض جگہیں ایسی ہوتی ہیں جہاں پٹری سے گزرنا ہی خلافِ قانون ہوتاہے خُصُوصا اسٹیشنوں پر،ان قوانین پر عمل کیجئے{15} عبادت پر قوّت حاصِل کرنے کی نیّت سے حتَّی الامکان روزانہ پَون گھنٹہ ذِکر ودُرود کے ساتھ پیدل چلئے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ صحّت اچھّی رہے گی۔ چلنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ شروع میں 15مِنَٹ تیز تیز قدم ،پھر 15 مِنَٹ درمیانہ، آخِر میں 15مِنَٹ پھر تیز قدم چلئے ،اس طرح چلنے سے سارے جسم کو ورزِش ملیگی ،