تک پلا سکتے ہیں یہ صحیح نہیں ۔ یہ حکم دودھ پلانے کا ہے اور نکاح حرام ہونے کے لیے ڈھائی برس کا زمانہ ہے یعنی دو ۲ برس کے بعد اگرچِہ دودھ پلانا حرام ہے مگر(ہجری سن کے اعتبار سے) ڈھائی برس کے اندر اگر دودھ پلا دے گی،حُرمت نکاح ثابت ہو جائے گی اور اس کے بعد اگر پیا، تو حُرمت نکاح نہیں اگرچِہ پلانا جائز نہیں ۔
ظالِم والِدَین کی بھی فرمانبرداری لازِمی ہے
حضرتِ سیِّدُنا عبداللّٰہبِن عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاسے روایت ہے کہ سلطانِ دوجہان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے:’’جس نے اس حال میں صُبح کی کہ اپنے ماں باپ کا فرمانبردار ہے ، اُس کیلئے صُبح ہی کو جنّت کے دو دروازے کُھل جاتے ہیں اور ماں باپ میں سے ایک ہی ہو تو ایک دروازہ کُھلتا ہے ۔ اورجس نے اِس حال میں شام کی کہ ماں باپ کے بارے میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی نافرمانی کرتاہے اس کے لئے صُبح ہی کو جہنَّم کے دو دروازے کُھل جاتے ہیں اور (ماں باپ میں سے ) ایک ہوتو ایک دروازہ کھلتاہے ۔ ایک شخص نے عرض کی: اگرچِہ ماں باپ اُس پر ظلم کریں ۔ فرمایا: اگر چِہ ظلم کریں ، اگرچِہ ظلم کریں ،اگرچِہ ظلم کریں ۔‘‘(شُعَبُ الْاِیمان ج۶ ص۶ ۰ ۲ حدیث ۷۹۱۶ دارالکتب العلمیۃ بیروت)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!واقِعی وہ شخص بڑا خوش نصیب ہے جو ماں باپ کو خوش رکھتا ہے،جو بدنصیب ماں باپ کو ناراض کرتاہے اُس کیلئے بربادی ہے۔ اللہ تَبَارکَ وَ تَعَالٰی پارہ 15سورۂ بنی اسرائیل آیت نمبر23تا25میں ارشادفرماتاہے :