Brailvi Books

راہِ خدا میں خرچ کرنے کے فضائل
4 - 41
گناہوں کے سبب آتی ہے ۔
    قال اللّٰہ تعالٰی:(وَ مَاۤ اَصَابَکُمۡ مِّنۡ مُّصِیۡبَۃٍ فَبِمَا کَسَبَتْ اَیۡدِیۡکُمْ وَ یَعْفُوۡا عَنۡ کَثِیۡرٍ  )(1)۔
    تو اسبابِ مغفرت و رضا و رحمت بلا شبہ اس کے عمدہ علاج ہیں۔

    اب
بتوفیق اللہ تعالٰی (۲)
احادیث سُنیے :
حدیث ۱ : حضور پُرنور سیدالمرسلین صلی اللہ تعالیٰعلیہ وسلم فرماتے ہیں :
   (( ''إن الصدقۃ لتطفیء غضب الرب و تدفع میتۃ السوء''۔)) رواہ الترمذي و حسّنہ و ابن حبان في صحیحہ عن أنس بن مالک رضي اللہ تعالٰی عنہ(۳)۔
حدیث ۲ : کہ فرماتے ہیں صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم :
   (( ''اتقوا النار و لوبشق تمرۃ فإنھا تقیم العوج و تدفع میتۃ السوء '')) الحدیث، رواہ أبو یعلی و البزار عن الصدیق الأکبر
۱۔ اللہ تعالیٰ نے ارشادفرمایا: '' اورجومصیبت تمھیں پہنچی وہ اس کے سبب سے ہے جو تمھارے ہاتھوں نے کمایا ، اوربہت کچھ تو معاف فرمادیتاہے ''(پ۲۵، الشورٰی : ۳۰، ترجمہ کنز الایمان)

۲۔ اللہ تعالیٰ کی توفیق سے 

۳۔ ''بیشک صدقہ رب عزوجل کے غضب کو بجھاتا اوربُری موت کو دفع کرتا ہے ''۔ اسے ترمذی اورابن حبان نے اپنی صحیح میں انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ، ترمذی نے اسکو حسن  قرار دیا ہے(سنن الترمذی، کتاب الذکاۃ، باب ما جاء فی الصدقۃ، ج۲، ص ۱۴۶، الحدیث:۶۶۴، دار الفکر، بیروت)
Flag Counter