سُؤراِغلام باز ہوتاہے
مُفَسِّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر تِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّانفرماتے ہیں : فاحشہ(بے حیائی) وہ گناہ ہے جسے عَقل بھی بُرا سمجھے ۔ کُفر اگرچِہ بدترین گناہِ کبیرہ ہے مگر اسے رب(عَزَّوَجَلَّ)نے فاحِشہ(یعنی بے حیائی) نہ فرمایا کیونکہ نفسِ انسانی اس سے گِھن نہیں کرتی ۔ بَہُتَیرے عاقِل(عقلمند کہلانے والے ) اِس میں گرفتارہیں مگر اِغلام ( یعنی بدفِعلی )تو ایسی بُری چیز ہے کہ جانور بھی اس سے مُتَنَفِّر ہیں سوائے سُؤر کے ۔ لڑکوں سے اِغلام حرامِ قَطعی ہے اِس کے حرام ہونے کا مُنکِر (یعنی انکار کرنے والا)کافر ہے ۔ لُوطی(یعنی اِغلام باز) مرد، ’’عورت ‘‘کے قابِل نہیں رَہتا ۔ (نورالعرفان ص ۲۵۵ )
اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّکی بارگاہ میں سب سے زیادہ ناپسندیدہ گناہ
حضرتِ سیِّدُناسُلَیمانعَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامنے ایک مرتبہ شیطان سے پوچھا کہاللہعَزَّوَجَلَّ کو سب سے بڑھ کر کون سا گناہ ناپسند ہے ؟ ابلیس بولا : اللہ تعالٰی کو یہ گناہ سب سے زیادہ ناپسند ہے کہ مَرد، مَرد سے بدفِعلی کرے اور عورت، عورت سے اپنی خواہِش پوری کرے ۔ ( روحُ البیان ج۳ص۱۹۷)خاتَمُ الْمُرسَلین، رَحمَۃٌ لّلْعٰلمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ عبرت نشان ہے : جب مرد مرد سے حرام کاری کرے تووہ دونوں زانی ہیں اور جب عورت عورت سے حرام کاری کرے تو وہ دونوں زانیہ ہیں ۔ (السّننُ الکبری ج ۸ص۴۰۶ حدیث۱۷۰۳۳)