(لینے )کی خواہش پیدا ہونا بھی شَہوت کی حد میں داخِل ہے ۔ (رَدُّالْمُحتار ج۹ ص۶۰۲) یاد رہے ! اَ مرَدکے فَقط چِہرے ہی کو شَہوَت کے ساتھ دیکھنا گناہ نہیں ، نگاہیں نیچی ہونے کے باوُجُوداَمرَدکے سینے یا ہاتھ یا پاؤں وغیرہ بلکہ صِرف لباس ہی پر نظر پڑرہی ہو اور’’گندی لذّت‘‘ آرہی ہو تو ان اَعضا یا لباس کو دیکھنا بھی گناہ وحرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے ۔ اگر کسی لڑکے کی طرف بار بار دیکھنے کو جی چاہ رہا ہو اورگندی لذّت کے باعِث وہاں سے ہٹنے کا دل نہ کرتا ہو، اگر ایسا ہے تو وہاں سے فوراً ہٹ جائے ۔ اگرمعاذَاللّٰہ شَہوَت کے باوُجُود اس کو دیکھا یا وہاں رہا توگنہگار اور جہنَّم کا حقدار ہے ۔
خوفناک سانپ کی ضَرب
ایک بُزُرگرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِکو انتِقال کے بعد خواب میں دیکھا گیا کہ ان کا آدھا چِہرہ سیاہہے ۔ وَجہ پوچھنے پر بتایا کہ جنّت میں جاتے ہوئے جہنَّم پر سے جُونہی گزرا، ایک خوفناک سانپ برآمد ہوا اور اُس نے میرے چِہرے پر ایک زور دارضَرب لگاتے ہوئے کہا : تُونے فُلاں دن ایک اَ مرَد کوشَہوَت کے ساتھ دیکھا تھا یہ اُس بدنگاہی کی سزا ہے اگرتُو زیادہ دیکھتا تو میں زیادہ سزا دیتا ۔ (تذکرۃ ُالاولیاء حصہ اوّل ص۶۴)
شَہْوَت پَرَستی کے مختِلف انداز
اے بروزِ قِیامت مکّی مَدَنی آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی مُسکراتی نُور برساتی حسین صُورت دیکھنے کے آرزو مند عاشِقانِ رسول! غور توکیجئے ! جب بَنَظرِشَہوَت