مَا فَعَلَ اللّٰہُ بِکَ؟یعنی اللہ عَزَّ وَجَلَّنے آپ کے ساتھ کیا مُعامَلہ کیا؟ کہنے لگے : مجھے بارگاہِ خداوندیعَزَّ وَجَلَّمیں پیش کیا گیا اور میرے گناہ گِنوانے شُروع کئے گئے ، میں اقرار کرتا گیا اور وہ مُعاف ہوتے گئے ، مگر ایک گناہ پرشَرم کے مارے میں چُپ ہوگیا اور دیکھتے ہی دیکھتے میرے چِہرے کی کھال اور گوشت سب کچھ جَھڑ گیا ۔ خواب دیکھنے والے نے پوچھا : آخِر وہ گناہ کون سا تھا؟ فرمایا : ’’افسوس! ایک بار میں نے ایک اَ مرَد(یعنی بے رِیش لڑکے ) پر شَہوَت بھری نظر ڈال دی تھی ۔ ‘‘(کیمیائے سعادت ج ۲ ص۱۰۰۶)
شَہوَت سے لباس دیکھنا بھی حرام
اے خوفِ خدا اور عشقِ مصطَفٰے رکھنے والے اسلامی بھائیو!لرز اٹھئے ! کہ جب اَمرَدکو شَہوَت کے ساتھ دیکھنے کا اِس قَدَر خوفناک انجام ہے !تو نہ جانے بد فعلی کا عذاب کس قَدَر شدید ہو گا ۔ دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 1197 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’بہارِ شریعت( جلد3 )‘‘ صَفْحَہ442 پر ہے : لڑکا جب مُراہِق(یعنی بالِغ ہونے کے قریب) ہو جائے اور وہ خوبصورت نہ ہو تونَظَر کے بارے میں اس کا وُہی حکم ہے جو مَرد کا ہے اور خوبصورت ہو تو عورت کا جو حکم ہے وہ اِ س کے لیے ہے یعنی شَہوَت کے ساتھ اِس کی طرف نَظَر کرنا حرام ہے اورشَہوَت نہ ہو تو اُس کی طرف نَظَربھی کرسکتا ہے اور اس کے ساتھ تنہائی بھی جائز ہے ۔ شَہوَت نہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اسے یقین ہو کہ نظر کرنے سے شَہوت نہ ہوگی اور اگر اس کاشُبہہ بھی ہو تو ہر گز نَظَر نہ کرے ، بَوسہ