Brailvi Books

قسط 16: توبہ پر اِستِقامَت کا طریقہ
18 - 24
جنتیوں کے  جِسم پر کہیں بھی  بال نہىں ہوں گے ۔ (1) 
تین دِن راہِ خُدا کیلئے اور 27 دِن دُنیا کیلئے کہنا کیسا؟
سُوال:  ہمارے ىہاں مَدَنى قافلے میں سفر کرنے کى ىوں تَرغىب دِلائى جاتى ہے کہ تىن دِن راہِ خُدا کے لىے رکھیں اور 27 دِن دُنىا کے لىے ، حالانکہ اِنسان 27 دِن کسبِ حَلال کما کر گھر والوں کے اَخراجات  پورے کرنے کے ساتھ ساتھ اللہ پاک   کى رضا والے  کام بھى کر رہا ہوتا ہے ، جبکہ مَدَنى قافلے مىں بھی تو اىسا نہىں ہے کہ کوئی تین دِن  کسى قسم کی کوئی  شَرعى غَلَطى نہ کرے ، اِس کے باوجود یہ کہنا کہ تىن دِن راہِ خُدا کے لىے اور 27 دِن دُنىا کے لىے ، اِس بارے  مىں کچھ مَدَنى پھول اِرشاد فرما دىجیے ۔  
جواب: تىن دِن راہِ خُدا کے لىے اور 27 دِن دُنىا کے لىے ىہ تَرغىب کے لىے کہا جاتا ہے اور اس کا یہ مَطلب نہیں ہوتا کہ 27 دِن میں کیا جانے والا کوئی بھی  کام اللہ کے لیے نہیں ہوتا یا 27 دِن تک آپ اپنی آخرت کو نُقصان پہنچانے والے کاموں  میں لگے رہىں اور صِرف  تىن دِن آخرت کى بہترى کے لیے مَدَنی قافلے میں سفر کرىں۔ ورنہ 27 دِن تو کیا اِنسان کا اىک سانس بھى اِس طرح نہىں گزرنا چاہىے جس سے اس کى آخرت کو نُقصان پہنچ رہا ہو۔  
بہرحال یہ تَرغىب دِلانے کا اىک اَنداز ہے اور اِس کا  مَطلب یہ ہوتا ہے کہ 27



________________________________
1 -    بہارِ شریعت ، ۱ / ۱۵۹ ، حصہ: ۱ مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی