دے ىا جانے دے۔سمجھانے کے لىے یہ ایک مثال دى ہے کہ اللہ پاک ہم پر ہر طرح سے قادر ہے اور ہم اس کے آگے بالکل ہى بے بس ہىں۔ اس لىے اللہپاک کى بے نىازى سے بندہ ہمىشہ ڈرتا رہے اور اس کى خفىہ تدبىر سے خوف زدہ رہے کہ نہ جانے مىرے بارے مىں اس کى خُفىہ تدبىر کىا ہے؟اللہ کرىم اپنا حقىقى خوف نصىب فرمائے کیونکہ جس کو حقىقى خوف نصىب ہو جائے تو وہ گناہ کى طرف نظر اُٹھا کر بھی نہیں دىکھے گا۔ اسى طرح اللہ پاک کى عظمت کو پىشِ نظر رکھے اور اپنے گناہوں کو ىاد کرکے خود کو ڈراتا رہے۔مزید معلومات کے لیے مکتبۃ المدىنہ کی 161 صفحات پر مشتمل کتاب ” خوفِ خُدا“ کا مُطالعہ کیجئے ،اِنْ شَآءَ اللّٰہاس کے پڑھنے سے خوفِ خُدا پىدا ہو گا۔
آقاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم مِعراج میں آسمان پر کس سواری پرتشریف لے گئے؟
سُوال:ہمارے نبی،مکی مَدَنی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم آسمان پر کس سوارى پر تشرىف لے گئے تھے؟
جواب:مکى مَدَنى مصطفےٰ،شَبِ اَسریٰ کے دُولہا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم شَبِ مِعراج بُراق پر سوار ہو کر مختلف منزلىں طے کرتے ہوئے سِدْرَةُ الْمُنْتَہٰى پہنچے۔(1)سِدْرَةُ الْمُنْتَہٰی حضرتِ سَیِّدُنا جبرئىل عَلَیْہِ السَّلَام کى حَد ہے لہٰذا وہاں جبرئىل امىن عَلَیْہِ السَّلَام رُک گئے ۔(2)اب پىارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے لىے رَفرف نامى اىک سوارى پىش کى گئى۔ پىارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمرَفرف پر مَزید آگے تشرىف لے گئے لیکن پھر آگے چل کر رَفرف بھى نہ رہا تو پىارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اللہپاک کى رَحمت سے مَزىد آگے بڑھے۔(3)مِعراج، سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو اللہ پاک نے اىک معجزہ عطا فرماىا ہے ۔سوارىاں تو سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکے اِعزاز کے لیے تھیں ورنہ آپ سوارىوں کے محتاج نہىں ہىں۔
________________________________
1 - بخاری ، کتاب بدء الخلق ، باب ذکر الملائکة ، ۲ / ۳۸۰ ، حدیث :۳۲۰۷
2 - روح البیان ، پ۲۷ ، النجم ، تحت الآية:۱۴ ، ۹ / ۲۲۴ دار احیاء التراث العربی بیروت-مراٰۃ المناجیح ، ۸ / ۱۴۳ضیاء القرآن پبلی کیشنز مرکز الاولیا لاہور
3 - معراج میں حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے پانچ قسم کی سواریوں پر سفر فرمایا مکہ سے بَیْتُ الْمُقَدَّس تک بُراق پر ، بَیْتُ الْمُقَدَّس سے آسمانِ اَوّل تک نُور کی سیڑھیوں پر ، آسمانِ اَوّل سے ساتویں آسمان تک فرشتوں کے بازوؤں پر ، ساتویں آسمان سے سِدْرَةُ الْمُنْتَہٰی تک حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام کے بازو پر اور سِدْرَةُ الْمُنْتَہٰیسے مقامِ قَابَ قَوْسَیْن تک رَفرف پر۔ (روح المعانی ، پ۱۵ ، الاسراء ، تحت الآية:۱ ، ۱۵ / ۱۴ دار احیاء التراث العربی بیروت)