Brailvi Books

قسط 38:امام مالِک کا عشقِ رَسُول
15 - 17
 قربانی کرو۔“تو اِس حکمِ خُداوندی  پر عمل کرنے کے لیے ہم قربانی کرتے ہیں۔ (اِس موقع پر مَدَنی مذاکرے میں شریک مفتی صاحب نے فرمایا:)اِس آیتِ مُبارَکہ میں بھی قربانی کا ذِکر ہے:) قُلْ اِنَّ صَلَاتِیْ وَ نُسُكِیْ وَ مَحْیَایَ وَ مَمَاتِیْ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَۙ(۱۶۲)﴾(پ۸، الانعام:۱۶۲) ترجمۂ کنز الایمان:”تم فرماؤ بے شک میری نماز اور میری قربانیاں اور میرا جینا اور میرا مَرنا سب اللّٰہ کے لیے  ہے جو رَبّ سارے جہان کا۔“اِسی طرح جب  نبیٔ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں صَحابۂ کِرامرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ نے عرض کى کہ ىہ قربانىاں کىا ہیں؟تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے اِرشاد فرماىا:سُنَّةُ اَبِیْکُمْ اِبْرٰھِیْم تمہارے باپ ابراہىم عَلَیْہِ السَّلَام کا طرىقۂ  کار ہے۔( ) ایک اور حدیث ِ پاک میں ہے : جو قربانى کى وُسعت رکھتا ہو اور قربانى نہ کرے تو وہ  ہمارى عىد گاہ کے قرىب نہ آئے۔( )   
حضرتِ سَیِّدَتنا ماریہ قبطیہ اور حضرتِ سَیِّدَتنا سیرین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا کا قبولِ اِسلام
سُوال:حضرتِ سَیِّدَتنا  ماریہ قبطىہ اور حضرتِ سَیِّدَتنا سیرین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا کا  کوئى واقعہ بیان فرما دیجیے ۔ 
جواب:حضرتِ سَیِّدَتنا ماریہ قبطىہ اور حضرتِ سَیِّدَتنا سیرین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا دونوں بہنىں مصر و اسکندرىہ کے بادشاہ کے پاس تھىں۔رَحمتِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے حضرتِ سَیِّدُنا حاطب بِن اَبی بلتعہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  کو دعوت ِ اسلام دىنے کے لىے بادشاہِ مِصر کے پاس اپنا قاصِد بنا کر بھىجا تو یہ  نہاىت ہى اَخلاق کے ساتھ پىش آىا اور فرمانِ نبوى کو بڑى تعظىم کے ساتھ پڑھا مگر اِسلام قبول نہ کىا  البتہ اس نے تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کى خدمت مىں تَحائف بھىجے تو ان تحائف مىں ىہ دونوں بہنىں بھى شامل تھىں۔ جب حضرتِ سَیِّدُنا حاطب بِن اَبی بلتعہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اِن دونوں بہنوں کو لے کر روانہ ہوئے  تو  راستے  مىں انہیں  اِسلام کے بارے مىں بتاىااور اِسلام کى دعوت دى تو ان دونوں بہنوں نے راستے ہى مىں اِسلام قبول کر لىا۔(1)ایک رِوایت میں یہ بھی ہے کہ ان دونوں بہنوں کو سرکارِ عالی وقار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے بھی کلمہ پڑھایا۔(2) اور پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے حضرتِ سَیِّدَتنا ماریہ قبطىہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا کو اپنے حَرم میں داخِل فرما لیا اور ان سے آپ



________________________________
1 -      ابن ماجه ، کتاب الاضاحی ،  باب ثواب الاضحية ، ۳ / ۵۳۱ ، حدیث: ۳۱۲۷ ، دار المعرفة بیروت
2 -      مستدرک ، کتاب التفسیر ، سورةالحج ، باب التشدید فی امر الاضحية، ۳ / ۱۴۸ ، حدیث:۳۵۱۹ دار المعرفة  بیروت
3 -       طبقات ابنِ سعد، ذکر ام ابراھیم ابن رسول الله صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ، ۸ / ۱۷۰ ، الرقم:۴۱۵۳ دار الکتب العلمية بیروت
4 -      طبقات ابنِ سعد، ذکر ابراھیم ابن رسول الله صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ، ۱ / ۱۰۷