چھوڑ دیا کہ سورت پڑھنا واجب ہےاس صورت میں امام واپس قیام کی طرف لوٹ آئے اور سورت پڑھ کر دوبارہ رکوع کرے اور آخر میں سجدۂ سہو بھی کرنا پڑے گا۔(1)
عمامے شریف کے فَوائد
سُوال: عمامہ شرىف پہننے کے کىا فوائد ہىں؟ (خىبر پختونخواہ پاکستان سے سُوال)
جواب:عمامہ شریف پہننا پىارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کى سُنَّت ہے ۔(2)اِس کے فوائد مىں سب سے بڑا فائدہ اس کا سُنَّت ہونا ہے نیز عمامے کے ساتھ دو رَکعت نماز بغىر عمامے کى 70 رَکعتوں سے بھى بہتر ہے۔ (3)
عمامےشریف کا سائز کیا ہونا چاہیے؟
سُوال: عمامے شریف کی کتنى لمبائى اور چوڑائى ہونی چاہىے ؟
جواب:عمامے کى مِقدار ایک رِوایت کے مُطابق سات ہاتھ سے لے کر 12 ہاتھ تک ہے یعنی چھوٹے سے چھوٹا سات ہاتھ اور بڑے سے بڑا 12 ہاتھ تک ہونا چاہیے۔ سات ہاتھ سے مُراد ساڑھے تىن گز اور 12 ہاتھ تقرىباً چھ گز بنىں گے۔(4) اِس کے علاوہ بھى رِواىات ہىں جیساکہ فتاوىٰ رضوىہ شرىف جلد 22 صفحہ 186 پر ہے:عمامے مىں سُنَّت ىہ ہے کہ ڈھائى گزسے کم نہ ہو اور نہ چھ گز سے زىادہ اور اس کی بندش گنبدنما ہونی چاہیے۔اگر رومال اتنا بڑا ہو جو سر کو چھپالے تووہ عمامہ ہى ہوگىا اور چھوٹا روما ل جس سے صرف اىک دو پىچ آسکىں لپىٹنا مکروہ ہے ۔(5) حَد ىہ ہے کہ اگر عمامہ ساڑھے تىن گز سے کم بھى ہے لیکن اس کے تىن پھىرے آجاتے ہىں تب بھى ىہ عمامہ ہو جائے گا اور اس کو پہننے سے عمامے کى سنت ادا ہوجائے گى۔(6)عمامہ کے متعلق تفصىل جاننے کے لىے مکتبۃ المدىنہ کی کتاب ”عمامے کے فضائل“ کا مُطالعہ کیجئے۔ اِس موضوع پر
________________________________
1 - رد المحتار ، کتاب الصلاة ، باب سجود السهو ، ۲ / ۶۵۶ ماخوذاً
2 - الطبقات لابن سعد ، ذکر لباس رسول الله....الخ ، ۱ / ۳۵۲ دار الکتب العلمية بیروت
3 - جامع صغیر ، حرف الراء ، ص۲۷۳ ، حدیث:۴۴۶۸ دار الکتب العلمية بیروت
4 - نور الانوار، مبحث الاحکام المشروعية ، ص۱۷۱ مدينة الاوليا ملتان
5 - فتاویٰ رضویہ، ۷ / ۲۹۹ ماخوذاً رضا فاؤنڈیشن مرکز الاولیا لاہور
6 - فتاویٰ امجدیہ ، ۱ / ۱۹۹مکتبہ رضویہ باب المدینہ کراچی-عمامہ کے فضائل، ص۳۵مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی