مُعاشرے سے چُغل خوری کو کس طرح ختم کیا جائے ؟
سُوال : آج کل چُغلى ہمارے مُعاشرے کا اىک بڑا ناسُور بن چکی ہے اور اس کے ذَرىعے خاندانوں میں بہت سے جھگڑے پىدا کىے جا رہے ہىں لہٰذا چُغلى کی کچھ وَعیدات بىان فرما دیجیے ، نیز یہ بھی بتا دیجیے کہ چُغلی کو مُعاشرے سے کس طرح ختم کىا جا سکتا ہے؟(سوشل میڈیا کے ذَریعے سُوال )
جواب : حدىثِ پاک مىں ہے : چُغل خور جنَّت مىں نہىں جائے گا۔ (1)اِس کے عِلاوہ بھى چُغل خوری کی بہت سی وَعىدات ہىں ۔ (2)عام طور پر لوگوں کو یہ پتا نہیں ہوتا کہ چُغل خوری کیا ہے ؟یہی وجہ ہے کہ لوگ چُغل خوری کو بُرا تو بولتے ہیں مگر وہ خود چُغل خوری کر رہے ہوتے ہىں اور انہیں یہ اِحساس بھی نہیں ہوتا کہ ہم چُغل خوری کر رہے ہیں ۔ جس کے سامنے کسی کی بُرائی کی گئی اس کا بُرائی کرنے والے کو نقصان پہنچانے اور آپس میں ایک دوسرے کو لڑوانے کی نیت سے جس کی بُرائی کی گئی اسے یہ بات پہنچا دینا کہ فُلاں تمہارے بارے میں یہ کہہ رہا تھا یا تمہیں پتا چلا کہ فُلاں تمہارے بارے میں یوں یوں بول رہا تھا وغیرہ ، چُغلی کہلاتا ہے۔ (3)آج کل چُغلی عام ہو چکی ہےاور اس کے ذَریعے ساس بہو ، مىاں بىوى ، بہن بھائی یہاں تک کہ ماں بىٹى مىں بھى لڑائی جھگڑوں کے مَسائِل پیدا ہو جاتے ہىں اِس لىے چُغلى سے بچنا چاہىے۔ مُعاشرے میں صِرف چُغلى ہی نہیں غىبت بھی ہو رہی ہے اور جھوٹ بھی بولا جا رہا ہے تو یوں ایک نہیں بلکہ ہزارہا ناسُور جمع ہو چکے ہىں اورعِلمِ دِىن کى کمى کے باعِث اىسا ہو رہا ہے۔ اگر سب عاشقانِ رَسُول دعوتِ اسلامى کے ذیلی حلقے کے 12مَدَنى کام اور سُنَّتوں کو عام کرنے والے بن جائیں تو اس کی بَرکت سےاِنْ شَآءَ اللّٰہ ہمارا مُعاشرہ بہت سے گناہوں سے پاک ہو جائے گا
________________________________
1 - مسلم ، کتا ب الايمان ، باب بيان غلط تحريم النميمة ، ص۶۶ ، حدیث : ۲۹۰
2 - چغل خوری کی مذمت سے متعلق دو اَحادیثِ مُبارَکہ پیشِ خدمت ہیں : (1)خبر دار !جھوٹ چہرہ کو سیاہ کر دیتا ہے اور چغل خوری عذابِ قبر (کا باعث)ہے۔ (مسند ابی یعلٰی ، حدیث ابی برزة الاسلمی ، ۶ / ۲۷۲ ، حدیث : ۷۴۰۴ دار الکتب العلمیة بيروت)(2)غیبت ، طعنہ زنی ، چغل خوری اور بے گناہ لوگوں کے عیب تلاش کرنے والوں کو اللہ پاک(قیامت کے دِن)کُتّوں کی شَکل میں اُٹھائے گا۔
(الترغیب والترھیب ، الترھیب من النمیمة ، ۳ / ۳۲۵ ، حدیث : ۴۳۳۳ دار الکتب العلمیة بيروت)
3 - چغلی کی تعریف یہ ہے کہ لوگوں کے دَرمیان فساد ڈالنے کے لئے ایک کی بات دوسرے تک پہنچانا۔ (الزواجر عن اقتراف الکبائر ، الباب الثانی ، الکبیرة الثانية والخمسون بعد المائتین : النميمة ، ۲ / ۴۶ ماخوذاً -جہنم میں لے جانے والے اَعمال ، ۲ / ۹۹)