اِس لىے تم اِس بستر پر نہىں بىٹھ سکتے۔ (1) ىعنى اپنے باپ کو اس مُبارَک بستر پر نہىں بىٹھنے دىا۔ اَبُو سفىان اس وقت تک اِىمان نہىں لائے تھے لیکن بعد میں یہ اِىمان لے آئے تھے اورصحابىت کا شرف پاىا۔ اُمِّ حبىبہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا حضرتِ سَیِّدُنا امىرِ مُعاوىہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ کى بہن ہىں اور مومنوں کى ماں ہىں۔ (2)اِس خاندان کے کىا کہنے!حضرتِ سَیِّدُنا امىرِ مُعاوىہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ خود بھى صحابى (3) ، ان کی بہن اُمِّ حبىبہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا صحابىہ اور پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کى زوجہ بھى ہیں۔ ان کے والد حضرتِ سَیِّدُنا اَبُو سفىانرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اور والدہ حضرتِ سَیِّدَتُنا ہند رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا بھى مسلمان ہوئى تھىں۔ (4) یوں اِن چاروں کو صحابىت کا شَرف حاصِل ہوا ۔
حاضریٔ مدینہ کیلئے تھوڑے تھوڑے پیسے جمع کر لیجیے
سُوال : کوئى اىسا عمل بتا دىجئے کہ ہمىں مدىنے کا ٹکٹ مل جائے ۔ (خانیوال پنجاب پاکستان سے سُوال)
جواب : دُرُود شرىف کى کثرت کرتے رہىں اور دُعا بھى کرتے رہىں ، جب آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم بُلائیں گے تو خود ہى اِنتظام ہو جائے گا۔ جب مکان چاہىے تو اس کے لىے لوگ پىسے جمع کرتے اور پھر مکان لىتے ہىں ، دُکان چاہىے تو اس کے لىے بھى رقم جمع کرنا پڑتى ہے ، شادىوں کے لىے بھى لوگ رقم جمع کرتے ہىں ، دِىگر جو بھى کام ہىں ان کے لىے رقم جمع کرنے کا ذہن ہوتا ہے تو اسى طرح حج یا عمرہ اور مدىنۂ پاک کى حاضرى کے لىے بھى دوسروں کى جىب پر نظر رکھنے کے بجائے محنت مزدورى کر کے تھوڑے تھوڑے پىسے جمع کر لىے جائىں ۔ جب پىسے جمع ہو جائىں گے تو اِنْ شَآءَ اللّٰہ مدىنے کى حاضرى بھى ہو جائے گى۔
حضرتِ سَیِّدَتُنا میمونہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا سے حالتِ اِحرام میں نکاح
سُوال : کىا سرکارِ مدىنہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے اُمُّ الْمُؤمِنِیْن حضرتِ سَیِّدَتُنا مىمونہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھاسے حالتِ اِحرام مىں
________________________________
1 - الطبقات لابن سعد ، ام حبیبة بنت سفیان ، ۸ / ۷۹ دار الکتب العلمية بيروت
2 - الاصابة ، حرف الھا ، ھند بنت ابی سفیان ، ۸ / ۳۴۵ ، الرقم : ۱۱۸۵۵ دار الکتب العلمية بیروت
3 - الاصابة ، حرف الميم ، ذکر من اسمه معاویة ، معاوية بن ابی سفيان ، ۶ / ۱۲۰ ، الرقم : ۸۰۸۷
4 - الاصابة ، حرف الھا ، ھند بنت عتبة بن ربیعة ، ۸ / ۳۴۶ ، الرقم : ۱۱۸۶۰