بستروں کو چھوڑ کر بارگاہِ اِلٰہى مىں سر بسجود ہونا ، اللہ پاک کى رضا کے لىے دوستى کرنا ، اسى کى خاطر دُشمنى رکھنا اور اللہ پاک کو راضى کرنے والے کام کرتے رہنے مىں ہى نجات ہے۔ سُوال یہ ہے کہ رضائے اِلٰہى کى فِکر کىسے بىدار رکھى جائے ؟
جواب : رضائے اِلٰہى کى فِکر بىدار رکھنے کے لىے بندہ اىسوں کى صحبت اِختىار کرے جو اللہ پاک کى رضا تلاش کرتے ہىں مثلاً عاشقانِ رَسُول اور اللہ پاک کے نىک بندوں کى صحبت اِختیار کرىں اس لیے کہ صحبت کااِصلاحِ اَعمال مىں بڑا عمل دَخل ہے۔
صُحْبَتِ صَالِح تُرا صَالِح کُنَد صُحْبَتِ طَالِح تُرا طَالِح کُنَد
یعنی اچھوں کی صحبت تجھے اچھا بنادے گی اور بُروں کی صحبت تجھے بُرا بنا دے گی۔
اِس کے عِلاوہ رضائے اِلٰہى کى اَہمىت پر معلومات حاصِل کرنی چاہیے ۔ اِس سلسلے مىں مِنْہاجُ الْعَابِدِیْن ، مُکاشَفَةُ الْقُلُوْباور اِحْیاءُ الْعُلُوْم کا مُطالعہ فائدہ مند رہے گا ، اِن تَصَوُّف کی کتب مىں رضائے اِلٰہى کے پورے پورے Chapter (یعنی باب) ہىں ان کا مُطالعہ کرنے سے اِنْ شَآءَ اللّٰہ رضائے اِلٰہى پانے کا جَذبہ ملے گا۔ اَحادیثِ مُبارَکہ اور بزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِم کى حِکاىات پڑھىں گے تو ظاہر ہے کہ دِل پر اثر ہو گا ، جب دِل پر اثر ہو گا تو یہ ذہن بھى بنے گا کہ مىں صِرف وہى کام کروں جس سے مجھے اللہ پاک کى رضا اور اس کى خوشنودى حاصِل ہو اور ہر اس کام سے بچوں جس سے اللہ پاک کى ناراضی ہوتى ہو۔
اُمُّ الْمُؤمِنِیْن حضرتِ سَیِّدَتُنا اُمِّ حبیبہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا کا عشقِ رَسُول
سُوال : اُمُّ الْمُؤمِنِیْنحضرتِ سَیِّدَتُنا اُمِّ حبىبہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کے دِل مىں حضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کى محبت و عظمت کس قدر تھى ، اِس پر کوئى واقعہ بىان فرما دىجئے۔ (پاک پتن پنجاب پاکستان سے سُوال)
جواب : اُمُّ الْمُؤمِنِیْن حضرتِ سَیِّدَتُنا اُمِّ حبىبہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کے والد اَبُو سفىان صلحِ حدىبیہ کے زمانے مىں مدىنۂ مُنَوَّرَہ زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً آئے اور اپنى بىٹى سے ملنے گئے۔ جب بستر پر بىٹھنے لگے تو اُمُّ الْمُؤمِنِیْن حضرتِ سَیِّدَتُنا اُمِّ حبىبہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا نے بستر اُلٹ دىا اور فرماىا : ىہ اللہ پاک کے پاک حبىب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا پاک بستر ہے اور تم شِرک کى وجہ سے ناپاک ہو ،