Brailvi Books

قسط نمبر37:زائد اُنگلیاں کٹوانا کیسا؟
13 - 17
جواب : جى ہاں!جب ہم کسی کو اِیصالِ ثواب کرتے ہیں تو اُسے پتا چل جاتا ہے کہ فُلاں نے مجھے اِیصالِ ثواب کیا ہے ۔ نیز جس کا نام لے کر اِیصالِ ثواب کیا جاتا ہے اُسے خوشى بھى حاصِل ہوتى ہے۔ اگر ہم اللہ  پاک کی بارگاہ میں عرض کریں کہ ہمارے کیے ہوئے  ذِکر و اَذکار کا ثواب سب مسلمانوں کو  پہنچا تو وہ سب کو پہنچ جائے گا لىکن اگر ہم کسی  کا نام لىں  گے مثلاً ہماری  والدہ صاحبہ یا والد صاحب کو پہنچا تو ان کو خوشى زىادہ ہو گى کہ مىرے بىٹے نے مجھے اِىصالِ ثواب کىا ہے۔ جس طرح جب مہمان آتے ہیں تو کھانا  سب مہمانوں  کے لىے چُنا جاتا ہے اور  سب ہی کھا رہے ہوتے ہىں لیکن اگر آپ نے کسی کا نام لے کر اُسے  کہا کہ بھائی پىٹ بھر کر کھانا اور ذَرا بھی نہیں  شرمانا تو جس جس کا آپ نام لىں گے اُسے خوشى زىادہ ہو گى تو اسی طرح اِىصالِ ثواب کا بھی مُعاملہ ہے کہ اگر ہم ساری اُمَّت کے لیے اِیصال ِ ثواب کریں گے تو  جو جو ایمان پر دُنیا سے رُخصت ہوئے ان سب کو ثواب پہنچے گا مگر جس کا نام لیں گے اُسے زیادہ خوشی ہو گی ۔  
دعوتِ اسلامی میں ”صَلُّوْ ا  عَلَی الْحَبِیْب“کس طرح رائج ہوا؟
سُوال : آپ جو دُرُود شریف پڑھنے کے لیے “ صَلُّوْا  عَلَی الْحَبِیْب “ کہتے ہیں یہ کس حدیث میں ہے اور کس کا طریقہ یا كس كی سُنَّت ہے؟ 
جواب : قرآنِ کریم میں واضح حکم موجود ہے : ( یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۵۶)) (پ۲۲ ، الاحزاب : ۵۶) ترجمۂ کنز الایمان : “ اے اِیمان والو! ان پر دُرُود اور خوب سلام بھیجو ۔ “ اب اگر کوئی اُُردو یا اپنی مادری زبان میں  کہے کہ دُرُود شریف پڑھیے جیسے عموماً مُقَرِّرِین عوام سے کہتے ہیں : “ محبت کے ساتھ جُھوم جُھوم کر دُرُود شریف پڑھیے “ اس  کو منع کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ میں نے مدینے شریف میں دیکھا ہے  کہ جگہ جگہ بورڈ لگے ہوتے ہیں جس پر “ صَلِّ عَلَی النَّبِی “ (یعنی نبی پر دُرُود پڑھو)لکھا ہوتا ہے۔ نیز جب وہاں کسی کا جھگڑا ہوجاتا تو لوگ بعض اوقات “ صَلِّ عَلَی النَّبِی “ کہتے تھے  اِس سے اُن کا مقصد یہ ہوتا تھا  کہ لڑائی لڑائی مُعاف کرو ، اپنا دِل صاف کرو اور دُرُودِ پاک پڑھو۔ مجھےیہ اَنداز پسند آیا مگر میں یہ بھول گیا کہ وہ لوگصَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبکہتے  ہیں یاصَلِّ عَلَی النَّبِی۔ پھر میں نے  ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اِجتماع میںصَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب کہنے کی یُوں ترغیب دِلائی کہ “ میرا جی چاہتا ہے کہ میں صَلُّوْا  عَلَی الْحَبِیْب کہوں تو لوگ یہ سُن کر