Brailvi Books

قسط نمبر36:مَیِّت والے گھر چولہا جَلانا کیسا؟
6 - 17
جواب: حضرتِ سَیِّدُنا آدم عَلَیْہِ السَّلَام اور حضرتِ سَیِّدَتُنا حوّا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کا نکاح اللہ پاک نے فرمایا تھا اور  حق مہر 10 دُرُود شرىف قرار پایا تھا۔ (1)(مَدَنی مذاکرے میں شریک مفتی صاحب نے فرمایا: )نکاح پڑھانے کے اَلفاظ ہمارے لیے ہوتے ہىں۔ اللہ پاک کے لىے یہ اَلفاظ اِستعمال ہوں گے: زَوَّجَہٗ  یعنی ان کا نکاح کروا دىا یا فرما دیا ۔ جیسے حوروں سے نکاح کروائے گا۔ 
عِدَّت میں مَدَنی چینل دیکھنا کیسا ہے؟
سُوال: کیا عورت عِدَّت مىں مَدَنى چىنل دىکھ سکتى ہے؟  (SMSکے ذَریعے سُوال)  
جواب: عورت عِدَّت مىں مَدَنى چىنل دىکھ سکتى ہے۔ (مَدَنی مذاکرے میں شریک مفتی صاحب نے فرمایا: )اگر عورت عِدَّت میں مَدَنى چىنل گھر کے اندر ہى  دىکھتى ہے تو جن صورتوں میں  دِىگر اسلامى بہنوں کو  دىکھنے کى اِجازت ہے  تو  انہیں صورتوں میں ىہ بھى دىکھ سکتى ہے۔ مَدَنى چىنل دىکھنے کا عِدَّت سے یُوں کوئى تعلق نہىں ہے کہ اِس کی وجہ سے عِدَّت میں کوئى فرق پڑتا ہو۔ عِدَّت اصل مىں ایک وقت کا نام ہے جو طلاق ىا موت کى صورت مىں شروع ہو جاتا ہے۔ عِدَّت میں بنیادی طور پر عورت پر دو حکم ہوتے ہىں: ایک یہ کہ بِلا ضَرورتِ شرعی گھر سے باہر نہىں جا سکتى ۔ دوسرا یہ کہ زىنت ىعنى سنگھار  مىک اپ وغىرہ کرنا عورت کے لىے ممنوع ہو جاتا ہے۔ (2) 
بَقِیْعُ الْغَرْقَد کو جَنَّتُ الْبَقِیْع کہنے کی وجہ؟
سُوال: جَنَّتُ الْبَقِیْع مىں جنَّت کا لفظ کىوں لگایا جاتا ہے ؟ 
جواب: جَنَّتُ الْبَقِیْع میں جس نے جنَّت کا لفظ لگاىا وہى بتاسکتا ہے کہ کىوں لگایا؟اِس کا نام بَقِیْعُ الْغَرْقَد  تھا اِس لیے کہ یہاں غرقد کے دَرخت تھے۔ (3)بقیع بھى حدىث شرىف مىں آىا ہے۔ (4) پھر بعد میں کسی نے جنَّت کا لفظ بڑھا کر جَنَّتُ الْبَقِیْع 



________________________________
1 -    روح البیان، پ۲۵، الدخان،  تحت الآية: ۵۴،  ۸/ ۴۳۰ دار احیاء التراث العربی بیروت 
2 -    بہارِشریعت، ۲/ ۲۴۲-۲۴۴، حصہ: ۸ ماخوذاً 
3 -    مشہور مفسر، حکیم الامت حضرت  مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں: عربی میں بَقِیْع دَرخت والے میدان کو کہتے ہیں۔ غرقد ایک خاص دَرخت کا نام ہے چونکہ اس میدان میں پہلےغرقد کے دَرخت تھے اسی لیے اِس جگہ کا نام بَقِیْعُ الْغَرْقَد ہو گیا۔ (مراٰۃ المناجیح، ۲/ ۵۲۵)
4 -    مسلم،  کتاب الجنائز،  باب مایقال عند دخول القبر...الخ، ص۳۷۶، حدیث: ۲۲۵۵ دار الکتاب العربی بیروت