آتے اور جاتے دونوں بار سَلام کرنا چاہیے
سُوال: کچھ لوگوں کو دىکھا جاتا ہے کہ گھر مىں آتے وقت تو سَلام کرتے ہىں لىکن گھر سے جاتے وقت اللہحافظ کہتے ہیں، گھر سے جاتے وقت کیا کہنا چاہیے اِس بارے مىں راہ نمائى فرما دیجئے۔
جواب: گھر میں آتے اور جاتے دونوں بار سَلام کرنا چاہىے۔ (1)یوں ہی دوسرے اسلامى بھائىوں سے ملنے جائیں تو جاتے وقت بھى سَلام کریں اور رُخصت کے وقت بھى سَلام کرنا چاہیے ۔ (2)
کس سَلام کا جواب دینا واجب ہے؟
سُوال: محفل کے اِختتام پر اسلامی بھائی ایک دوسرے سے مُصافحہ کرتے ہیں لیکن جو شخص سامنے آتا ہے اسے بھی ہم سَلام کر لیتے ہیں بعض اوقات وہ بھی سَلام کر رہا ہوتا ہے تو ہم اس کو سَلام کا جواب نہیں دے پاتے کہ وہ آگے نکل جاتا ہے، اِس حوالے سے ہماری راہ نمائی فرمادیجیے۔
جواب: ملاقات کے لیے آنے والے کے سَلام کا جواب دینا واجب ہے ۔ (3)جو ملاقات کے لیے نہ آیا ہو وہ سَلام کرتا ہے تو اُس کے سَلام کا جواب دینا واجب نہیں وہ صِرف سامنے والے کو سَلامتی کی دُعا دے رہا ہوتا ہے جوایک اچھا عمل ہے، لیکن جواب دیں گے تو اچھی بات ہے۔ میں بھی بعض اوقات گزرتا ہوں تو لوگ سَلام کرتے رہتے ہیں ان کا جواب دینا بھی دُشوار ہوتا ہے۔
کسی سے ہمدردی کے لیے وقت کیسے نکالیں؟
سُوال: کسى مسلمان کى غم خوارى کرنا اور اُس کے دُکھ مىں شامل ہونا ہمدردى کہلاتا ہے۔ ہمدردى کى کئى صورتىں ہو سکتى ہىں مثلاً کسی کى عىادت کرنا یا کسى کے نقصان پر اس کى مدد کرنا وغیرہ ، اِس مَصروف ترىن دور مىں جبکہ لوگوں کے پاس اپنے
________________________________
1 - شعب الایمان ، باب فی مقاربة وموادة اھل الدین، فصل فی سلام من خرج من بیته، ۶/ ۴۴۷، حدیث: ۸۸۴۵ دار الکتب العلمیة بیروت
2 - مشہور مُفَسّر، حکیمُ الامَّت حضرتِ مفتی احمد یار خانرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں: ملاقات کو جانے والا تین بار سلام کرے: ایک سلامِ اِجازت، دوسرا سلامِ ملاقات اور تیسرا سلامِ رُخصت۔ (مراٰۃ المناجیح، ۶/ ۵۹ ماخوذاً ضیاء القرآن پبلی کیشنز مرکز الاولیا لاہور)
3 - فتاویٰ هندیة، کتاب الکراهية، الباب السابع فی السلام و تشمیت العاطس ، ۵/ ۳۲۶ دار الفکر بیروت