ہم کو تو اپنے سائے مىں آرام ہى سے لائے
حىلے بہانے والوں کو ىہ راہ ڈر کى ہے (حدائقِ بخشش)
ىعنى سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ہمىں آرام کے ساتھ اپنے سائے مىں لے آئے اور مدىنے شرىف کى حاضرى سے مُشَرَّف فرماىا ۔ جن کو مدىنے جانا نہىں ہوتا وہ نخرے کرتے ہىں ان کے لىے ىہ راہ ڈر والى ہے لیکن جو اللہ پاک پر بھروسا کر کے ہمت کر لے ، اس کے لىے کوئى خطرہ نہىں ہے تو اِس شعر میں ایک تسلی ہے۔
مچھلی کو کس طرح ذَبح کیا جائے ؟
سُوال: گائے بکرى کو ذَبح کرتے ہىں تو وہ حلال ہوتى ہے، مچھلى کے ذَبحِ شرعى کا کىا طرىقہ ہے؟
جواب: جو مچھلی طبعى موت مَر کر پانى کے اندر اُلٹى تىر جائے وہ حرام ہوتى ہے۔ (1) باقى مچھلیاں حلال ہیں۔ مچھلی کا باقاعدہ کوئی ذَبحِ شرعی نہىں ہے، اس لیے کہ ذَبح سے مقصود فاسد خون نکالنا ہوتا ہے جبکہ اعلیٰ حضرت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں کہ مچھلى مىں خون نہىں ہوتا۔ (2)مچھلى میں گاڑھا گاڑھا جو کچھ نظر آتا ہے وہ کوئى اور Liquid (مائع)ہے۔ مچھلی کی طرح ٹڈى کا بھی ذَبحِ شرعى نہىں اور یہ بھى حلال ہے۔ (3)
صحابی کسے کہتے ہیں ؟
سُوال: کیا صحابى اُسے کہتے ہىں جس نے نبىٔ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو ظاہرى آنکھوں سے دىکھا ہے ؟ (4)
جواب: صحابى کى یہ تعرىف دُرُست نہىں ہے کہ جس نے نبىٔ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو ظاہرى آنکھوں سے دىکھا وہ صحابی ہے اس لیے کہ اگر دىکھنے والا ہى صحابى ہوتا تو ابو جہل ، ابو لہب اور بہت سارے کفار نے بھى سرکارِ عالی وقار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکو دىکھا تھا حالانکہ وہ صحابى نہیں ہىں۔ صحابى یا صحابىہ وہ ہىں جنہوں نے اِىمان کے ساتھ سرکارِ عالی وقار صَلَّی اللّٰہُ
________________________________
1 - درمختار، کتاب الحظر والاباحة، فصل فی البیع، ۹/ ۵۱۱
2 - فتاویٰ رضویہ، ۳/ ۲۳۹
3 - درمختار، کتاب الذبا ئح، ۹/ ۴۹۰
4 - یہ سُوال شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ کی طرف سے قائم کیا گیا ہے جبکہ جواب امیر اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا عطا فرمودہ ہی ہے ۔ (شعبہ فیضانِ مدنی مذاکرہ)